کینیڈا نے قانون ساز کو دھمکیاں دینے پر چینی سفارتکار کو ملک بدر کر دیا

Published On 09 May,2023 06:18 am

اوٹاوا : ( ویب ڈیسک ) کینیڈا نے اپوزیشن کے قانون ساز رہنما کو دھمکیاں دینے پر چینی سفارتکار کو ملک بدر کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی کا کہنا ہے کہ کینیڈین اپوزیشن قانون ساز کو ڈرانے دھمکانے کی مہم میں ملوث ہونے کے الزام کے بعد کینیڈا ایک چینی سفارتکار ژاؤ وی کو ملک بدر کر رہا ہے۔

ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ کینیڈا کی حکومت نے ٹورنٹو میں مقیم ایک سفارتکار ژاؤ کو ’ پرسن نان گراٹا‘ نامزد کیا ہے۔

خیال رہے کہ ڈپلومیسی میں ’ پرسن نان گراٹا ‘ ایک ایسی حیثیت ہے جو میزبان ملک کی طرف سے غیر ملکی سفارت کاروں پر لاگو ہوتی ہے تاکہ گرفتاری اور دیگر قسم کے قانونی چارہ جوئی سے ان کے سفارتی استثنیٰ کے تحفظ کو ختم کیا جا سکے۔

میلانیا جولی کا کہنا تھا کہ میں واضح کہہ چکی ہوں کہ ہم اپنے اندرونی معاملات میں کسی بھی قسم کی غیر ملکی مداخلت کو برداشت نہیں کریں گے ، کینیڈا میں سفارتکاروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر وہ اس قسم کے رویے میں ملوث ہوتے ہیں تو انہیں گھر بھیج دیا جائے گا۔

چینی حکومت نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ اس نے کینیڈا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے۔

گزشتہ روز اوٹاوا میں چینی سفارت خانے نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا جس میں ملک بدری کی مذمت کی گئی اور اپنے موقف کا اعادہ کیا گیا کہ بیجنگ نے کینیڈا کے اندرونی معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کی، بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سفارت خانے نے چینی حکومت سے باضابطہ شکایت درج کرائی ہے۔

مذکورہ تنازع نے اوٹاوا اور بیجنگ کے درمیان ایک بار پھر تناؤ پیدا کر دیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان انسانی حقوق، تجارت اور کینیڈین و چینی شہریوں کی گرفتاریوں سمیت کئی مسائل پر کئی سالوں سے ٹھنڈے تعلقات رہے ہیں۔

کینیڈا نے اپوزیشن قانون ساز کے خلاف دھمکیوں کے الزامات پر چینی سفیر کو طلب کیا تھا اور اس بات پر زور دیا تھا کہ وہ اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے تمام ضروری اقدامات پر غور کر رہا ہے۔

کینیڈا کی وزیر خارجہ نے کہا کہ ژاؤ کو بلیک لسٹ کرنے کا فیصلہ تمام عوامل پر غور کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے عزم پر قائم ہیں کہ ہماری جمہوریت کا دفاع انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔