لندن : ( ویب ڈیسک ) برطانیہ نے روس کے خلاف جنگ کے لیے یوکرین کو مزید ہتھیار فراہم کرنے کا وعدہ کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر ولا دی میر زیلنسکی نے برطانیہ کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے ساتھ ملاقات کی۔
برطانوی وزیر اعظم کے آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ برطانیہ یوکرین کو سینکڑوں مزید فضائی دفاعی میزائلوں کے ساتھ ساتھ 200 کلومیٹر (124 میل) سے زیادہ کی رینج کے ساتھ لانگ رینج اٹیک ڈرونز دینے کے لئے تیار ہے۔
زیلنسکی نے فروری 2022 میں روس کے حملہ کرنے کے بعد برطانیہ کے اپنے دوسرے دورے پر اپنے کٹر اتحادی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جنگ صرف یوکرین کے لیے نہیں، پورے یورپ کے لیے اہم ہے۔
سنک نے زیلنسکی کو بتایا کہ آپ کی قیادت، آپ کے ملک کی بہادری اور ہمت ہم سب کے لیے ایک تحریک ہے۔
رپورٹس کے مطابق پچھلے کچھ دنوں میں زیلنسکی نے فرانس، جرمنی اور اٹلی کا دورہ کیا ہے اور وہ مزید امداد کی تلاش میں ہیں کیونکہ یوکرین روس کے قبضے میں لیے گئے علاقے کو واپس لینے کے لیے ایک حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
دوسری جانب کریملن نے یوکرین کو مزید ہتھیاروں کی فراہمی کے لندن کے وعدے کو انتہائی منفی لیا ہے۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ برطانیہ ان ممالک میں سب سے آگے رہنے کی خواہش رکھتا ہے جو یوکرین میں ہتھیاروں کی ترسیل جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم ایک بار پھر دہراتے ہیں کہ یہ خصوصی فوجی آپریشن جس طرح سے جاری ہے اس پر کوئی سخت اور بنیادی اثر نہیں ڈال سکتا، لیکن اس اقدام سے یقینی طور پرمزید تباہی، مزید کارروائی ہو گی۔
برطانیہ یوکرین کے بڑے فوجی اتحادیوں میں سے ایک بن گیا ہے جو کیف کو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائل اور چیلنجر ٹینک بھیج رہا ہے اور 15,000 یوکرینی فوجیوں کو برطانوی سرزمین پر تربیت دے رہا ہے۔
پچھلے ہفتے برطانیہ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے یوکرین کو سٹارم شیڈو کروز میزائل بھیجے ہیں جن کی رینج 250 کلومیٹر (155 میل) سے زیادہ ہے۔
دریں اثنا زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کو اہم فضائی دفاع فراہم کرنے کیلئے اتحادیوں کو فائٹر جیٹ اتحاد بنانے کے لیے مزید کام کی ضرورت ہے۔