نئی دہلی : ( ویب ڈیسک ) مشرقی بھارتی ریاست اڑیسا میں دو مسافر ٹرینوں کے پٹری سے اترنے اور ایک مال بردار ٹرین سے تصادم کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 288 تک پہنچ گئی ہے جبکہ حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
چیف سیکرٹری اڑیسا پردیپ جینا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں بتایا کہ بالاسور ضلع میں ہونے والے حادثے کے نتیجے میں 900 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
Death toll in the train accident increasing. Latest report from @SRC_Odisha from the accident site puts the figure at 207. No of Injured has been about 900. @CMO_Odisha @IPR_Odisha @RailMinIndia
— Pradeep Jena IAS (@PradeepJenaIAS) June 2, 2023
ریاست کے فائر ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل سدھانشو سارنگی نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن کے دوران زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے اور اب تک 120 سے زائد لاشیں بھی نکال لی گئی ہیں۔
بھارتی ریلوے کے ترجمان امیتابھ شرما نے کہا کہ حادثے کی تفصیلات فوری طور پر واضح نہیں ہوئیں تاہم حادثے کی وجہ جاننے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق کورومنڈیل ایکسپریس جو کولکتہ سے جنوبی ہندوستان میں چنئی تک جاتی ہے گزشتہ شام تقریباً 7 بجے پٹری سے اتر گئی اور اس کی کئی بوگیاں مخالف ٹریک پر جا گریں جبکہ ایک اور مسافر ٹرین جو مخالف سمت سے آرہی تھی وہ ان بوگیوں سے ٹکرا کر الٹ گئی۔
واضح رہے کہ ٹرینوں میں مسافروں کی کل تعداد کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہو سکی۔
اڑیسا کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک کا کہنا تھا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو جلد از جلد ہسپتالوں میں منتقل کرنا اور ان کی دیکھ بھال کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد دی جا رہی ہے۔
Distressed by the train accident in Odisha. In this hour of grief, my thoughts are with the bereaved families. May the injured recover soon. Spoke to Railway Minister @AshwiniVaishnaw and took stock of the situation. Rescue ops are underway at the site of the mishap and all…
— Narendra Modi (@narendramodi) June 2, 2023
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس حادثہ کو انتہائی اذیت ناک قرار دیا۔
بھارتی ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ریسکیو آپریشن کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔
Rushing to the site in Odisha. My prayers for the speedy recovery of the injured and condolences to the bereaved families.
— Ashwini Vaishnaw (@AshwiniVaishnaw) June 2, 2023
Rescue teams mobilised from Bhubaneswar and Kolkata. NDRF, State govt. teams and Airforce also mobilised.
Will take all hands required for the rescue ops.
انہوں نے حادثے میں ہلاک ہونے اور زخمی ہونے والوں کے لواحقین کے لئے امدادی رقوم کا بھی اعلان کیا۔
رپورٹس کے مطابق ہندوستان میں ہر سال ٹرینوں کے کئی سو حادثات ہوتے ہیں جن میں سے زیادہ تر کا الزام انسانی غلطی یا پرانے سگنلنگ آلات پر لگایا جاتا ہے۔
64,000 کلومیٹر ٹریک پر سفر کرتے ہوئے ہر روز ہندوستان بھر میں 12 ملین سے زیادہ لوگ 14,000 ٹرینوں میں سفر کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت میں سب سے برا ٹرین حادثہ 1981 میں ہوا تھا جب ریاست بہار میں ایک طوفان کے دوران ایک مسافر ٹرین دریا میں گر گئی تھی جس کے نتیجے میں کم از کم 800 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔