کیف : ( ویب ڈیسک ) جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے یوکرین کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی اور روس کے خلاف جاری جنگ میں کیف کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں کے مطابق یون سک یول نے نیٹو سربراہی اجلاس کے لیے لتھوانیا اور پولینڈ کے دورے کے بعد اپنی اہلیہ کم کیون ہی کے ساتھ اچانک یوکرین کا دورہ کیا اور یوکرینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کی جبکہ روس کے خلاف جاری جنگ میں کیف کی حمایت کا اظہار بھی کیا۔
یون سک یول سے ملاقات کے بعد یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی بھرپور حمایت اور جنگ کے آغاز کے بعد سے فراہم کردہ اہم سیاسی، سکیورٹی، اقتصادی اور انسانی امداد کے لیے سیول کا شکریہ ادا کیا۔
زیلنسکی نے کہا کہ آج جمہوریہ کوریا کے صدر کے دورے کے دوران ہم نے ہر اس چیز کے بارے میں بات کی جو لوگوں کے لیے ایک عام اور محفوظ زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے۔
اس موقع پر یون نے یوکرین کے لیے امداد کے پیمانے کو بڑھانے کا وعدہ کیا اور کہا کہ انسانی امداد کو 2023 میں 150 ملین ڈالر تک بڑھایا جائے گا جو پچھلے سال 100 ملین ڈالر تھی۔
یول کا کہنا تھا کہ انہوں نے اور زیلنسکی نے یوکرین میں جنگ کے بعد تعمیر نو کی کوششوں میں تعاون پر بھی اتفاق کیا ہے۔
خیال رہے کہ یون نے جمعرات کو پولینڈ کے صدر آندریج ڈوڈا سے ملاقات کے موقع پر کہا تھا کہ ہم روس کے یوکرین پر حملے کو بین الاقوامی برادری کی آزادی، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے لیے ایک چیلنج کے طور پر دیکھتے ہیں، جنوبی کوریا یوکرین کی تعمیر نو میں ایک اچھا پارٹنر ثابت ہو سکتا ہے۔
اس کے بعد جنوبی کوریا کی وزارت برائے لینڈ، انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ نے کہا تھا کہ اس نے یوکرین کے انفراسٹرکچر، جیسے ٹرانسپورٹ، توانائی اور صنعت کی تعمیر نو میں تعاون کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
مزید برآں جنوبی کوریا یون اور زیلنسکی کے نام سے ایک سکالرشپ فنڈ بھی شروع کرے گا تاکہ وہاں یوکرینی طلباء کے لیے تعاون کو بڑھایا جا سکے۔
علاوہ ازیں یون نے کیف کے قریب دو چھوٹے شہروں بوچا اور ارپین کا بھی دورہ کیا اور جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی یادگار پر پھول چڑھائے۔