نیویارک: (دنیا نیوز) اسرائیل فلسطین تنازع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں فریقین پر مل بیٹھ کر مسئلہ حل کرنے پر زور دیا گیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے، جنگ کے قانون ہوتے ہیں، ہسپتالوں، سکولوں پر بمباری اور شہریوں کو قتل کرنا انسانیت نہیں، دونوں فریقوں کو مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالنا چاہئے، اس تنازع کا فوری حل بہت ضروری ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے اپنے خطاب میں کہا کہ حماس فلسطینی عوام کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنا بند کرے، ہم سب اس تنازع کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پُرعزم ہیں، اگر یہ تنازع بڑھ گیا تو صورتحال تباہ کن ہو جائے گی، ہم ایران سے کوئی تنازع نہیں چاہتے۔
— UN Web TV (@UNWebTV) October 23, 2023
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ اسرائیل کے ہاتھوں مارے جانے والے افراد سویلین ہیں، اسرائیل نے خواتین اور بچوں کو بھی نہیں بخشا، غزہ کی تباہی کا ذمہ دار اسرائیل ہے، فلسطین کے لوگوں کا قتل عام کر کے اسرائیل کبھی یہ جنگ نہیں جیت سکتا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے اپنے خطاب میں کہا کہ 7 اکتوبر تاریخ کے سیاہ ترین دن کے طور پر یاد کیا جائے گا، 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر شب خون مارا، حماس نے بربریت دکھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
برطانوی سکیورٹی منسٹر ٹام ٹگینڈہاٹ کا کہنا تھا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، دونوں فریقوں کو مل بیٹھ کر مسئلے کا حل کرنا چاہئے، ہم سب کو مل کر اس تنازع کو جلد از جلد حل کرنا ہوگا۔