سان فرانسسکو: (دنیا نیوز) چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ پرامن باہمی رواداری بین الاقوامی تعلقات کا بنیادی اصول ہے، چین اور امریکا تعلقات کیلئے یہ باٹم لائن ہے جسے برقرار رکھا جانا چاہیے، پرامن ترقی کرنے والے چین کو خطرہ سمجھنا بڑی غلطی ہے۔
چینی صدر نے امریکی ہم منصب جوبائیڈن سے ملاقات کی، اس دوران دونوں سربراہوں نے چین امریکہ تعلقات کی سمت، عالمی امن اور ترقی کو متاثر کرنے والے بڑے مسائل پر اہم تزویراتی، جامع اور مفصل تبادلہ خیال کیا، اس کے علاوہ مشترکہ تشویش کے بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر بھی غور کیا گیا، ملاقات کے بعد امریکی صدر نے شی جن پنگ کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کیا۔
ملاقات میں امریکی صدر بائیڈن اور شی جن پنگ نے اتفاق کیا کہ چین اور امریکا افرادی تبادلوں کو آسان بنانے اور عوامی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے کیلئے مزید اقدامات متعارف کرائیں گے، ان اقدامات میں چین اور امریکا کے درمیان براہ راست مسافر پروازوں میں اضافہ، اعلیٰ سطحی سیاحتی مکالمے کا انعقاد اور ویزہ درخواست کے عمل کو بہتر بنانا شامل ہے۔
امریکی ہم منصب جوبائیڈن کے ساتھ ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور امریکا کیلئے ایک دوسرے سے منہ موڑنا کوئی آپشن نہیں، بڑے ممالک کا مقابلہ چین اور امریکا یا دنیا کو درپیش مسائل کو حل نہیں کر سکتا، دنیا میں چین اور امریکا کیلئے وسیع گنجائش موجود ہے اور ایک ملک کی کامیابی دوسرے کیلئے ایک موقع ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ نے مزید کہا ہے کہ چین امریکا تعلقات کو وسیع تناظر میں دیکھا جانا چاہیے، باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون وہ سبق ہیں جو ہم نے چین اور امریکا تعلقات کے 50 سال اور تاریخ میں بڑے ممالک کے مابین تنازعات کے دور سے سیکھا ہے، چین اور امریکا کو ان پر عمل درآمد کیلئے کوششیں کرنی چاہئیں۔
علاوہ ازیں امریکی صدر کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین اور امر یکا کے تعلقات کی بنیاد ہمارے عوام نے رکھی ہے اور عوام نے ہی بند دروازے کھولے ہیں، مستقبل کے تعلقات بھی عوام کے ذریعے تشکیل پائیں گے، باہمی احترام ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کے بنیادی آداب میں شامل ہے اور یہ چین اور امریکا کیلئے بنیادی اصول ہے۔
شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا راستہ سائنسی سوشلزم کے نظریے کی رہنمائی میں حاصل ہوا ہے اور اس کی جڑیں پانچ ہزار سال سے زائد پرانی چینی تہذیب میں موجود ہیں جس پر چین کو فخر ہے، ہم دونوں ممالک کے عوام کے درمیان مزید نقل و حرکت، مزید رابطوں اور مزید تبادلوں کے منتظر ہیں تاکہ نئے دور میں دونوں عوام کے درمیان دوستی میں اضافہ ہو سکے۔
چینی صدر نے کہا ہے کہ چین اگلے 5 سالوں میں 50 ہزار امریکی نوجوانوں کو تبادلے اور مطالعہ پروگراموں کے تحت چین مدعو کرنے کیلئے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام بالخصوص نوجوانوں کے درمیان تبادلوں میں اضافہ ہو سکے۔