غزہ: (دنیا نیوز) حماس کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے مکمل بند ہونے تک بات چیت کے امکان کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ پر اسرائیلی حملے مکمل رکنے تک یرغمالیوں سے متعلق مذاکرات سے انکار کر تے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے جاری رہے تو یرغمالیوں سے متعلق بات چیت نہیں کریں گے، حملے رکنے تک یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت نہ ہونے کے موقف پر قائم ہیں، بات چیت کی کوششوں میں شامل تمام ثالثوں تک اپنا پیغام پہنچا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ: صیہونی فورسز کے حملوں میں مزید 37 فلسطینی شہید
دوسری جانب اسرائیلی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارے جانے والے فوجیوں کے خاندان چاہتے ہیں کہ غزہ میں جنگ جاری رکھی جائے، ہمارے شہری اور فوجی مکمل فتح کیلئے پرعزم ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ہم آخر تک لڑیں گے اور اپنے تمام مقاصد حاصل کریں گے، ہلاک فوجیوں کی وصیت ہماری رہنمائی کرتی ہے کہ ہم جنگ آخر تک جاری رکھیں، ہم ہلاک سپاہیوں اور اسرائیل میں اپنی زندگیوں کی یقینی حفاظت کیلئے یہ جنگ جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں ایک بار پھر عارضی جنگ بندی کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں: قطر
یاد رہے کہ قطر اور مصر کی جانب سے غزہ میں نئی جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، نئی جنگ بندی پر بات چیت کیلئے قطری اور اسرائیلی حکام کی گزشتہ روز ملاقات بھی ہوئی تھی۔
ادھر اسرائیلی فوج کی جانب سے جبالیہ کیمپ، خان یونس اور رفاہ میں رہائشی عمارتوں پر بمباری جاری ہے، حالیہ بمباری میں 20 سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے، مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی جارحیت جاری ہے، حملوں میں مزید 5 فلسطینی شہید ہو گئے۔