نیو یارک: (ویب ڈیسک) اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اپنے ہی شہریوں کی ہلاکت پر ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے رد عمل سامنے آ گیا۔
ہیومن رائٹس واچ کے اسرائیل و فلسطین کیلئے ڈائریکٹر عمر شاکر نے بیان میں کہا ہے کہ پہلے گولی مارو، پھر پوچھو، اسرائیلی فوج کا اقدام ان کی دیرینہ مشق کی نشاندہی کرتا ہے، یرغمالیوں کے قتل کا واقعہ غیر مسلح لوگوں پر اسرائیل کے گولی چلانے کا ٹریک ریکارڈ ظاہر کرتا ہے۔
دوسری جانب عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کے قتل کے بعد باقی مغویوں کی رہائی کیلئے حماس کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کیلئے نیتن یاہو حکومت پر مزید دباؤ بڑھا ہے۔
ادھر فرانس کی وزارت خارجہ نے رفاہ میں رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے کے دوران فرانسیسی شہری کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام رفاہ میں رہائشی عمارت پر بمباری کے حالات پر وضاحت کریں۔
خیال رہے کہ رفاہ میں بدھ کے روز رہائشی عمارت پر اسرائیلی بمباری میں ایک فرانسیسی شہری مارا گیا تھا، اس کے علاوہ مزید 9 شہریوں کی بھی موت واقع ہوئی تھی۔