نیویارک : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ نے غزہ میں امداد کے داخلے کے حوالے سے اسرائیل کے اقدامات کو ناکافی قرار دے دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ٹوروینس لینڈ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں مزید انسانی امداد کی اجازت دینے کے لیے کیے گئے حالیہ "محدود اقدامات" مثبت ہیں لیکن جنگ زدہ فلسطینیوں کی ضروریات کے لیے ناکافی ہیں۔
وینس لینڈ نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی فراہمی کو اب بھی ایسے چیلنجز کا سامنا ہے جو اکثر ناقابل تسخیر ہیں، اسرائیل کے محدود اقدامات، خاص طور پر زیادہ ایندھن، خوراک، اور کھانا پکانے والی گیس کے داخلے کی اجازت دینا، انسانی امداد کے داخلے کے لیے کارم ابو سالم کراسنگ کو کھولنا، مثبت ہیں، لیکن یہ سب ناکافی ہیں۔
وینس لینڈ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں عام شہریوں، خواتین اور بچوں کو پہنچنے والی مشکلات اور مصیبتیں ناقابل تصور ہیں۔
انہوں نے غزہ میں اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان لڑائی میں خواتین اور بچوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ غزہ کے موجودہ حالات کسی بھی انسانی امدادی کارروائیوں کو ناممکن بنا رہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں :غزہ میں اسرائیلی بربریت کی انتہا، ایک روز میں 100 فلسطینی شہید
مغربی کنارے کی صورت حال کے بارے میں وینس لینڈ نے کہا کہ مغربی کنارے کا علاقہ ایک بحران کا شکار ہے اور وہاں آبادکاری کی سرگرمیوں اور آباد کاروں کے تشدد کی وجہ سے دباؤ بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ مغربی کنارے میں فلسطینی حکام بحران کا شکار ہیں، لوگوں کی معاشی مشکلات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
وینس لینڈ نے مغربی کنارے میں جھڑپوں کی حالیہ شدت کے بارے میں بھی اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے غرب اردن میں حالیہ فوجی کارروائیوں میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکتیں اور گرفتاریاں تشویش کا باعث ہیں۔
اقوام متحدہ کے اہلکار نے مغربی کنارے اور یروشلم میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع پربھی اپنی "تشویش" کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ایک آزاد فلسطینی ریاست کی بقا اور مستقبل کے لیے یہودی آباد کاری کی سرگرمیاں ایک بڑا خطرہ ہے"۔
خیال رہےکہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے سات اکتوبر سے جاری جنگ میں بڑے پیمانے پر اموات ہوچکی ہیں ، اسرائیل نے غزہ کی پٹی کا محاصرہ کرنے کے بعد پانی، خوراک، ایندھن اور دیگر بنیادی ضروریات کےسامان کی ترسیل بند کر رکھی ہے۔