ٹوکیو : (دنیانیوز) جاپان نئے سال کے پہلے روز 7.4 شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا، زلزلے کےبعد سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
جاپان کے محکمہ موسمیات کے مطابق سونامی کی وارننگ ایشیکاوا، نیگاٹا اور تویاما کے ساحلی علاقوں کے لیے جاری کی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی نے جاپانی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ شہریوں کو ساحلی علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ فوری طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
این ایچ کے نے رپورٹ کیا کہ ہوکوریکو الیکٹرک پاور نے کہا ہے کہ وہ اپنے جوہری پاور پلانٹس میں کسی بھی ممکنہ بے ضابطگی کی جانچ کر رہا ہے۔
ابتدائی زلزلے کے ایک گھنٹے بعد جاپان کے سمندر میں کئی شدید آفٹر شاکس آ چکے ہیں اور حکومت نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں زلزلے کے مزید جھٹکے محسوس کیے جا سکتے ہیں۔
نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ سمندر کے پانی کی پانچ میٹر سے زیادہ بلند لہریں ، ہو سکتا ہے کہ پہلے ہی اشیکاوا میں نوٹو کے علاقے تک پہنچ چکی ہوں‘ جب کہ کم از کم ایک میٹر اونچی لہریں اشیکاوا کے شہر وجیما کے ساحل سے ٹکرا چکی ہیں۔
خبررساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ جاپان میں زلزلے کے بعد کوریا کے مشرقی ساحل پر واقع گینگون صوبے کے کچھ حصوں میں سمندر کی سطح بلند ہو سکتی ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زلزلے کے جھٹکے کے بعد لوگ خوف زدہ ہیں اور کچھ مناظر میں زلزلے کے نتیجے میں گھروں کو پہنچنے والا نقصان دکھایا گیا ہے۔
دوسری جانب جاپان کے وزیر اعظم فومیو کیشیدا کے دفتر نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ’نقصانات کو روکنے کے لیے مکمل اقدامات کریں جیسے کہ مکینوں کا انخلا‘ اور انسانی زندگی کو ہر چیز پر ترجیح دیں۔
حکومتی ترجمان ہیاشی یوشیماسا نے ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا کہ حکام اب بھی نقصانات کی حد کا جائزہ لے رہے ہیں اور شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر مزید زلزلے کے لیے تیار رہیں۔
2011میں ریکٹر سکیل پر 9 سے زائد شدت کے زلزلے نے شہر تباہ کر دیے تھے اور فوکوشیما کے ایٹمی بجلی گھر کو بری طرح نقصان پہنچا تھا۔ یہ جاپان کی تاریخ کے سب سے زیادہ طاقتور زلزلوں میں سے ایک تھا جس میں 15 ہزار سے زائد جان کی بازی ہار گئے۔