غزہ : (دنیانیوز/ ویب ڈیسک ) اسرائیل کے نہتے فلسطینیوں پر مظالم جاری ہیں، شمالی وجنوبی غزہ میں شدید بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹے میں 178 فلسطینی شہید 293 زخمی ہوئے جس کے بعد شہداء کی مجموعی تعداد 25 ہزار 105 ہوگئی ہے ۔
صیہونی فوج کی جانب سے خان یونس میں بمباری سے بڑےپیمانےپر شہادتوں کاخدشہ ہے جبکہ الشفا اور ناصر ہسپتال کوبھی نشانہ بنایا گیا ، 7 اکتوبر سے جاری حملوں میں اب تک زخمی ہونیوالوں کی تعداد 62 ہزار تک پہنچ چکی ہے ۔
اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے میں بھی کارروائیاں جاری ہیں ، صیہونی فوج کے ہیبرون، جنین اور مقبوضہ بیت المقدس میں چھاپوں کے دوران متعدد شہری گرفتار کیے گئے۔
دوسری جانب غزہ میں فلسطین اسلامک جہادنےصیہونی فورسز کےخلاف کارروائیاں تیز کردیں ، القدس بریگیڈز نے دعویٰ کیا کہ جنگجوؤں نے بوریج کیمپ کے نزدیک اسرائیلی فوجیوں پر حملے میں دوطرفہ فائرنگ کے تبادلےمیں 2 اسرائیلی فوجی جہنم واصل کردئیے، حملے میں متعدد صیہونی فوجی زخمی بھی ہوئے ۔
یہ بھی پڑھیں :7 اکتوبر کے حملے کے بعد حماس نے پہلی رپورٹ جاری کردی
عرب میڈیا کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غزہ میں 22 لاکھ افراد کو غذائی قلت کا سامنا ہے، اسرائیلی بمباری کے باعث کیمپوں، ہسپتالوں سکولوں اور سڑکوں میں موجود لاکھوں بے گھر فلسطینی خوراک اور دواؤں کی شدید قلت کے باعث وباؤں کا شکار ہو رہے ہیں۔
ادھر اسرائیلی وزیراعظم نے یرغمالیوں کی رہائی کیلئے حماس کے جنگ بندی کے مطالبے کو پھر مسترد کر دیا ہے ، تاہم یرغمالیوں کی رہائی میں حکومتی ناکامی پر تل ابیب میں ہزاروں افراد نے نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور نئے انتخابات کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب جنوبی لبنان میں اسرائیل نے ڈرون حملہ کیا، جس سے حزب اللہ کے دو ارکان شہید ہوگئے۔
دریں اثنا بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں سے بچنے کے لیے جہازوں نے ’اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں‘ کے اعلانات کرنا شروع کردیے ہیں۔