جینیوا: (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر او ایچ سی ایچ آر نے کہا ہے کہ غزہ میں سکولوں پر اسرائیلی فوج کے بڑھتے ہوئے حملے خوفناک ہیں، ان حملوں میں گزشتہ ماہ کم از کم 163 مقامی بے گھر فلسطینی شہید ہوئے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
خبررساں ادارے کے مطابق او ایچ سی ایچ آر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حملوں میں کم از کم 17 سکولوں کو نشانہ بنایا جس سے بین الاقوامی انسانی قانون (آئی ایچ ایل ) کے اصولوں کی تعمیل بشمول امتیاز، تناسب اور احتیاط بارے سنگین خدشات پیدا ہو ئے ہیں۔
او ایچ سی ایچ آر نے ایسے حملوں میں اضافے کی طرف بھی اشارہ کیا ، گزشتہ پیر کے بعد سے کم از کم 7 سکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ،یہ سکول مبینہ طور پر مقامی بے گھر افراد ( آئی ڈی پیز) کے لیے پناہ گاہوں کے طور پر کام کر رہے تھے جبکہ ایک سکول فیلڈ ہسپتال کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہا تھا۔
او ایچ سی ایچ آر نے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف مسلسل مہلک طاقت کے استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا، ان رپورٹس کے درمیان کہ 3 اگست کو 9فلسطینیوں کو شہید کیا گیا، جن میں 5 ایسے فلسطینی بھی شامل تھے جن کو بظاہر ماورائے عدالت سزائے موت دینے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی ۔
دریں اثنا انسانی حقوق کے آزاد ماہرین کے ایک گروپ نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تشدد کی مذمت کی اور اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کے ایک گاؤں پر راکٹ حملے پر روشنی ڈالی۔ ماہرین نے اسرائیل کی جانب سے لبنان میں اسرائیلی کارروائیوں کا بھی حوالہ دیا۔
انہوں نے سلامتی کونسل سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان تمام ذمہ داران کو مؤثر جوابدہ ٹھہرانے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرے جن کے اقدامات سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرہ ہے۔