تیونس: (ویب ڈیسک) تیونس کے صدارتی امیدوار العیاشی زمال کو گرفتار کر لیا گیا۔
تیونس کی پولیس نے صدارتی امیدوار العیاشی زمال کو اگلے ماہ ہونے والے انتخابات کے لئے انتخابی مہم کی تفصیلات کے بارے میں دروغ گوئی کے الزام میں گرفتار کر لیا، یہ بات ان کی انتخابی مہم کی ٹیم نے مقامی میڈیا کو بتائی۔
مہم کار مہدی عبدالجاواد نے موزائیک ایف ایم ریڈیو کو بتایا کہ چھ اکتوبر کے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے منظور کردہ تین امیدواروں میں سے ایک زمال کو دارالحکومت تیونس کے باہر ایک پولیس سٹیشن لے جایا گیا۔
صدارتی امیدوار کی گرفتاری پر ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے شمالی افریقی ملک پر صدر قیس سعید کے حریفوں کو انتخاب لڑنے سے روکنے کا الزام لگایا ہے۔
دوسری مدت صدارت کے لئے کوشش کرنے والے سعید نے 2019 کے انتخابات میں اقتدار حاصل کیا تھا لیکن 2021 میں اقتدار پر طاقت سے قبضہ کر لیا اور اس کے بعد سے حکم نامے کے ذریعے حکومت کر رہے ہیں۔
عبدالجاواد نے کہا کہ تیونس کے قانون کے تحت یہ ظاہر کرنے کے لئے کہ ان کے پاس انتخاب لڑنے کے لئے کافی حمایت موجود تھی، زمال کے مطلوبہ توثیقی دستخط کے جھوٹے ہونے کا شبہ تھا۔
ان کی عزیمون پارٹی کے خزانچی کو گزشتہ ماہ ایسے ہی الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور مقامی میڈیا کے مطابق ان پر 13 ستمبر کو مقدمہ چلایا جائے گا۔