تل ابیب : (دنیا نیوز) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے سعودی عرب کو اپنی سرزمین پر فلسطینی ریاست کے قیام کا مشورہ دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں بینجمن نیتن یاہو نے فلسطینیوں کو فلسطین کی خودمختاری کے کسی بھی تصور کو مسترد کرتے ہوئے سعودی عرب میں اپنی ریاست قائم کرنی چاہیے۔
نیتن یاہو نے سعودی عرب کو بھونڈی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اپنی سرزمین پر ایک فلسطینی ریاست تشکیل دے سکتا ہے، اس کے پاس وہاں بہت سی زمینیں ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سعودی عرب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے فلسطینی ریاست کی ضرورت ہے ؟ اس پر انہوں نے اس خیال کو یکسر مسترد کر تے ہوئے فلسطینی ریاست کے قیام کو اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔
نیتن یاہو نے سعودی عرب کے ساتھ ممکنہ نارملائزیشن بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان امن نہ صرف ممکن ہے بلکہ میرے خیال میں ایسا ہونے جا رہا ہے۔
دوسری جانب سعودی وزارت خارجہ نے نیتن یاہو کے بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ جب تک فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوتی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا ممکن نہیں ہے۔
ادھر فلسطین، مصر ،اردن اور متحدہ عرب امارات نے بھی اسرائیلی وزیراعظم کی تجویز کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا، سعودی عرب نے برادر اسلامی ممالک کی جانب سے نیتن یاہو کی تجویز مسترد کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔