اسرائیل کی غزہ پر بمباری، فلسطینی خاتون ڈاکٹر کے 9 بچے شہید

Published On 25 May,2025 08:34 am

خان یونس : (ویب ڈیسک) غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں خاتون ماہر اطفال کے 9 بچے شہید ہوگئے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کے شہر خان یونس کی رہائشی خاتون ڈاکٹر عالہ النجار کے گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں خاتون ڈاکٹر کے 10 میں سے 9 بچے شہید ہوگئے اور صرف ایک زندہ بچ سکا، شہید بچوں کی عمریں 7 ماہ سے 12 سال کے درمیان تھیں۔

عرب میڈیا کے مطابق حملے میں ڈاکٹر عالہ النجار کے شوہر بھی زخمی ہوئے جب کہ بچ جانے والا واحد بچہ بھی زخمی حالت میں ہے۔

قطری ٹی وی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے دوران درجنوں فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد اب 54 ہزار سے بڑھ گئی ہے جبکہ حملوں میں ایک لاکھ 22 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے۔

غزہ میں چار سالہ بچہ بھوک سے جاں بحق
عالمی ادارہ خوراک نے بتایا ہے کہ غزہ میں ایک چار سالہ بچہ محمد یٰسین خوراک نہ ملنے کی وجہ سے جاں بحق ہو گیا ہے جبکہ مزید 70 ہزار بچوں کی زندگیاں بھوک کی وجہ سے شدید خطرے سے دوچار ہیں۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ پانچ لاکھ افراد شدید بھوک کا سامنا کر رہے ہیں اور غزہ میں قحط کے آثار نمایاں ہیں۔

اسرائیل نے حالیہ دنوں میں کچھ خوراک، آٹا اور بچوں کی غذا داخل ہونے دی ہے مگر اقوام متحدہ کے مطابق یہ بہت نا کافی ہے اور ضرورت کے مقابلے میں سمندر میں قطرہ کے مترادف ہے۔