عرب وزرائے خارجہ کا دورہ فلسطین ملتوی، اسرائیلی بمباری سے مزید 31 شہید

Published On 01 June,2025 09:07 am

مقبوضہ بیت المقدس : (دنیا نیوز) اسرائیل نے عرب وزرائے خارجہ کو فلسطینی صدر کی دعوت پر مغربی کنارے کا دورہ کرنے سے روک دیا جبکہ غزہ میں دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے امریکی حمایت یافتہ امدادی مرکز پر جمع فلسطینیوں پر بمباری کر کے مزید 31 فلسطینی شہید اور 120 زخمی کر دیئے ہیں۔

عرب وزرائے خارجہ کا آج فلسطینی اتھارٹی کے صدر دفتر رام اللہ کا دورہ شیڈول تھا تاہم اسرائیل نے مصر، اردن، سعودی عرب اور یو اے ای کے وزرائے خارجہ کو روک دیا کہ فلسطینی انتظامی دارالحکومت رام اللہ میں ہونے والے مجوزہ اجلاس کی اجازت نہیں دے سکتے۔

واضح رہے کہ یہ اجلاس ایک بین الاقوامی کانفرنس سے قبل منعقد ہونا تھا، جس کی مشترکہ میزبانی فرانس اور سعودی عرب کریں گے، یہ کانفرنس 17 سے 20 جون تک نیویارک میں منعقد ہونے والی ہے، جس میں فلسطینی ریاست کے قیام کے مسئلے پر بات چیت کی جائے گی۔

اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ عرب وزرائے خارجہ فلسطینی ریاست کے قیام پر بات چیت کے خواہشمند ہے تاہم فلسطینی ریاست کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے۔

عرب ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے رکاوٹ ڈالے جانے کی مشترکہ مذمت کرتے ہوئے اپنا دورہ ملتوی کر دیا ہے۔

غزہ دنیا کا سب سے زیادہ بھوکا مقام ہے: اقوام متحدہ

ادھر اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کو اس وقت  دنیا کا سب سے زیادہ بھوکا مقام قرار دیا جا رہا ہے اور یہ انسانی امداد کی راہ میں سب سے زیادہ رکاوٹیں کھڑی کی جانے والی مہم بن چکی ہے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ کے دوران اب تک کم از کم 54 ہزار 381 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 24 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

حکومتی میڈیا دفتر نے بتایا ہے کہ شہدا کی تعداد 61 ہزار 700 سے تجاوز کر گئی ہے، ہزاروں افراد جو ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، انہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

9 بچوں کو کھونے والی لیڈی ڈاکٹر کے شوہر بھی شہید

اسرائیلی فضائی حملے میں زخمی ہونے والے ڈاکٹر حمدی النجار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے ہیں۔

ڈاکٹر النجار کئی دنوں تک انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیرِ علاج رہے، اس بمباری میں ان کے 9 بچے بھی شہید ہوئے تھے  اور 11 سالہ بیٹا اس حملے کا واحد زندہ بچ جانے والا فرد ہے۔

ان کی اہلیہ ڈاکٹرعلا النجار ماہر اطفال ہیں، وہ حملے سے چند گھنٹے قبل کام پر جانے کے لیے گھر سے نکلی تھیں۔