ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر سمیت مسائل حل کرانا چاہتے ہیں: امریکا

Published On 11 June,2025 04:49 am

واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر سمیت مسائل حل کرانا چاہتے ہیں۔

واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیران نہ ہوں اگر صدر ٹرمپ کسی معاملے کو حل کر لیں، دنیا انہیں جانتی ہے، وہ واحد شخص ہیں جو فریقین کو مذاکرات کی میز پر لا سکتے ہیں۔

پریس بریفنگ میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ بین الاقوامی سطح پر قیام امن کے لیے متحرک کردار ادا کر رہے ہیں اور مختلف تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں انڈر سیکرٹری ایلیس ہوکر نے بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی سفارتی وفد سے ملاقات کی جس میں پاک بھارت جنگ بندی کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ شکر ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ہو چکی ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ استحکام آگے بھی برقرار رہے گا، پاکستانی وفد کے ساتھ ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف تعاون، دوطرفہ تعلقات اور علاقائی سلامتی پر بھی گفتگو کی گئی۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ حالیہ عرصے میں امریکا میں غیرقانونی تارکین وطن کے پرتشدد مظاہرے دیکھے گئے جس کے باعث صدر ٹرمپ نے سرحدی سلامتی کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے، امریکی سڑکوں کو جرائم پیشہ عناصر اور غیرقانونی تارکین وطن سے صاف کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔

ٹیمی بروس نے فلسطین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ پانچ امدادی اداروں پر حماس کی حمایت کی بنیاد پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، صدر ٹرمپ نے غزہ کی صورتحال پر تجاویز طلب کی ہیں کیونکہ حماس نہ تو مغویوں کو رہا کر رہا ہے اور نہ ہی ہتھیار ڈال رہا ہے۔

ایران سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے جبکہ یوکرین روس جنگ کے خاتمے کے لیے بھی امریکا اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

ٹیمی بروس نے نائب صدر وینس اور وزیر خارجہ روبیو کے کردار پر بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک دلچسپ وقت ہے، اگر ہم کسی مخصوص تنازع میں کسی نتیجے پر پہنچ جائیں۔