ساتھی کے ہاتھوں خاتون پولیس افسر کا قتل، مودی کے ’بیٹی بچاؤ‘ نعرے پر سوالیہ نشان

Published On 21 July,2025 12:02 pm

گجرات: (دنیا نیوز) بھارت کے صوبہ گجرات کے ضلع کچھ میں سی آر پی ایف اہلکار نے اپنی ساتھی خاتون افسر کو قتل کر دیا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مودی کا بھارت خواتین کے لیے جہنم بن چکا ہے جہاں ہسپتال ہو یا تھانہ، پبلک بس ہو یا کارپوریٹ دفتر کہیں بھی خواتین محفوظ نہیں۔

بھارت میں خواتین کے خلاف تشدد اور قتل کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے جبکہ مودی حکومت کی جانب سے ’’بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ‘‘ کا نعرہ محض دکھاوا بن کر رہ گیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق کَچھ ضلع میں تعینات خاتون پولیس افسر ارونا بین نتوبائی کو ان کے ساتھی سی آر پی ایف کانسٹیبل دلِیپ ڈانگچیا نے مبینہ طور پر قتل کردیا، دلِیپ نے قتل کا اعتراف کیا اور خود تھانے پہنچ کر گرفتاری دی، 25 سالہ ارونا بین کَچھ پولیس سٹیشن میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

انجر ڈویژن کے ڈی ایس پی مکیش چوہدری کے مطابق ارونا بین اور دلِیپ کے درمیان معمولی بات پر شروع ہونے والی تکرار سنگین شکل اختیار کر گئی جس پر دلِیپ نے غصے میں آ کر ارونا بین کا گلا گھونٹ کر اسے قتل کر دیا، ملزم دلِیپ سی آر پی ایف میں تعینات ہے اور اس کی پوسٹنگ منی پور میں رہی ہے جبکہ دونوں 2021 سے انسٹاگرام کے ذریعے رابطے میں تھے اور اسی وقت سے ایک ساتھ رہ رہے تھے۔

نربھیا دہلی کی بس میں درندگی کا شکار بنی، کولکتہ میں ایک ڈاکٹر ہسپتال میں قتل ہوئی اور اب پولیس سٹیشن میں خاتون افسر کا قتل، یہ سب اس حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے کہ بھارت میں خواتین کے لیے کوئی جگہ محفوظ نہیں۔

منی پور اور کشمیر میں برسوں کے ظلم و جبر نے سی آر پی ایف کے اہلکاروں کو ذہنی طور پر معذور اور جذباتی طور پر بے حس کر دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ سی آر پی ایف اہلکار اب صرف کشمیر میں ہی نہیں بلکہ بھارت کی اپنی بیٹیوں کے لیے بھی خطرہ بن چکے ہیں۔

مودی حکومت کے ’’بیٹی بچاؤ‘‘ کے کھوکھلے دعوے صرف نعروں تک محدود ہیں جبکہ حقیقت میں بھارتی خواتین ہر روز قتل ہورہی ہیں اور بھارتی فورسز میں ذہنی تناؤ، نفسیاتی بگاڑ اور اخلاقی گراوٹ بڑھتی جا رہی ہے، یوگا اور شانتی کے پردے میں چھپا بھارت دراصل خواتین کے لیے موت کا پیغام بن چکا ہے۔