اسرائیل نے برطانیہ کے وزیراعظم کے بیان کو مسترد کردیا

Published On 30 July,2025 04:39 am

تل ابیب: (دنیا نیوز) اسرائیل نے برطانیہ کے وزیراعظم کے بیان کو مسترد کردیا۔

فلسطین کو مشروط طور پر ریاست تسلیم کرنے کے برطانوی اعلان پر اسرائیل کا ردعمل سامنے آیا ہے، اسرائیلی وزارت خارجہ کے مطابق برطانوی مؤقف میں تبدیلی فرانسیسی اقدام اور داخلی سیاسی دباؤ کا نتیجہ ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کا مؤقف حماس کیلئے ایک انعام کے مترادف ہے، برطانیہ کا اعلان غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی کوششوں کو نقصان پہنچائے گا۔

واضح رہے کہ  برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر نے کہا تھا کہ برطانیہ ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا، اگر اسرائیل کچھ شرائط پوری نہیں کرتا تو اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست تسلیم کی جائے گی۔

کیئر سٹارمر نے کہا تھا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی صورتحال بہتر کرنے کیلئے اقدامات کرے، اسرائیل غزہ میں فوری جنگ بندی اور طویل مدتی امن کے عزم کا اظہار کرے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے غزہ میں طیاروں کے ذریعے امداد پہنچائی ہے، غزہ میں روزانہ 500 امدادی ٹرک کی ضرورت ہے، غزہ میں جنگ بندی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، غزہ میں بھوک سے مرنے والے بچوں کی تصاویر کبھی نہیں بھول سکتے۔

برطانوی وزیر اعظم نے حالیہ بیانات میں واضح کیا تھا  کہ اسرائیل کو غزہ میں فوری جنگ بندی، دو ریاستی حل، اور غربِ اردن میں الحاق سے باز رہنے کی ضمانت دینا ہو گی، اُنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار امن کا واحد راستہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو ریاستی حل ہے۔

اس سے قبل ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ایک وسیع تر امن منصوبے کا حصہ ہونا چاہیے، جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کی طویل المدتی سلامتی کو یقینی بنائے۔

ادھر برطانیہ میں 221 ارکانِ پارلیمنٹ پہلے ہی فلسطین کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں، جس کے باعث کیئر سٹارمر پر اس حوالے سے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔