نیویارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ نے انکشاف کیا ہے کہ میانمار سکیورٹی فورسز قیدیوں پر سنگین تشدد میں ملوث ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق اقوامِ متحدہ کے تحت قائم انڈیپینڈنٹ انویسٹی گیٹو میکانزم فار میانمار (آئی آئی ایم ایم ) نے اپنی نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ متاثرین کو مارپیٹ، بجلی کے جھٹکے، گلا گھونٹنے اور ناخن نکالنے جیسے مظالم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جن میں سے بعض تشدد کی شدت سے ہلاک بھی ہو گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2021ء کی فوجی بغاوت کے بعد سے دس ہزار افراد کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا جن میں بچے بھی شامل ہیں جو بعض اوقات اپنے لاپتہ والدین کی جگہ حراست میں لئے گئے۔
رپورٹ 30 جون تک کے ایک سالہ عرصے پر محیط ہے اور 1,300 سے زائد ذرائع سے حاصل معلومات، عینی شاہدین کے بیانات، دستاویزات، تصاویر اور فرانزک شواہد پر مبنی ہے۔
اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اس نے کچھ اعلیٰ سطح کے فوجی کمانڈرز کی شناخت کر لی ہے تاہم جاری تحقیقات کے باعث ان کے نام ظاہر نہیں کئے گئے، رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ میانمار کی فوج اور اپوزیشن گروپ دونوں ہی جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں، جن میں ماورائے عدالت قتل بھی شامل ہیں۔