اقوام متحدہ نےغزہ کو قحط زدہ قرار دے دیا

Published On 23 August,2025 03:09 am

نیویارک: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ نےغزہ کو قحط زدہ قرار دے دیا۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے گلوبل ہنگر مانیٹر انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (آئی پی سی) کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اس وقت 5 لاکھ 14 ہزار فلسطینی، یعنی غزہ کی آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ قحط کا شکار ہے اور یہ تعداد ستمبر کے آخر تک 6 لاکھ 41 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مزید بتایا گیا ہے کہ آئی پی سی کے مطابق شمالی علاقے خصوصاً غزہ سٹی کو باضابطہ طور پر قحط زدہ قرار دیا گیا ہے جہاں صرف اس خطے میں 2 لاکھ 80 ہزار افراد بھوک سے مر رہے ہیں، دیگر متاثرہ علاقے دیر البلح اور خان یونس ہیں جو اگلے ماہ قحط کا شکار ہو سکتے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل نے غزہ میں قحط سے متعلق آئی پی سی کی رپورٹ کو مسترد کردیا، اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں قحط کی کوئی صورتحال نہیں ہے، جنگ کے آغاز سے اب تک ایک لاکھ سے زائد امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فوجی ادارے COGAT نے غزہ میں قحط اور امداد کے داخلے میں رکاوٹوں کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حماس ’جھوٹی بھوک مہم‘ چلا رہی ہے اور اقوامِ متحدہ سمیت دیگر ادارے غزہ میں قحط کے حوالے سے بے بنیاد دعوے پھیلا رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے امدادی امور کے سربراہ ٹام فلیچرنے جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہ غزہ میں پھیلنے والا قحط روکا جاسکتا تھا لیکن اسرائیل کی ’منظم رکاوٹوں‘ نے امدادی سامان کی ترسیل کو ناممکن بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ قحط ہے جسے ہم روک سکتے تھے اگر ہمیں اجازت دی جاتی لیکن خوراک سرحدوں پر رکی ہوئی ہے کیونکہ اسرائیل مسلسل رکاوٹ ڈال رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ ’21 ویں صدی کا قحط‘ عالمی برادری کے لیے ’اجتماعی شرمندگی کا لمحہ‘ ہے کیونکہ دنیا نے اسے حقیقی وقت میں وقوع پذیر ہوتے دیکھا۔

ٹام فلیچر نے کہا کہ نیتن یاہو امدادی سامان کو بڑے پیمانے پر اور بغیر رکاوٹ غزہ میں داخل ہونے دیں اور انتقامی اقدامات ختم کئے جائیں۔