قطری وزیراعظم کی ٹرمپ سے ملاقات، امریکی وزیر خارجہ اسرائیل روانہ

Published On 13 September,2025 02:20 pm

واشنگٹن: (دنیا نیوز) قطری وزیراعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ دوبدو ملاقات کی ہے جس میں اسرائیلی حملے اور غزہ جنگ بندی پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اسرائیل کے دورہ پر روانہ ہو گئے۔

وائٹ ہاؤس میں ایک عشائیہ پر ہونے والی اس اہم ترین ملاقات میں صدر ٹرمپ کے ہمراہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور اسٹیو وٹکوف بھی شریک تھے، تاحال اس اہم ملاقات کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں اور نہ ہی ملاقات کے دوران ہونے والی گفتگو سے متعلق کچھ بتایا گیا ہے۔

اس ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو اسرائیل جانے کی ہدایت کی ہے جہاں وہ نیتن یاہو کو خصوصی پیغام پہنچائیں گے۔

ملاقات کے بعد قطری نائب مشن سربراہ حامہ المفتح نے ایکس پر بتایا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ شاندار ڈنر ابھی اختتام پذیر ہوا ہے۔

مشرق وسطیٰ کے امور کے ماہر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اور قطری وزیراعظم کی ملاقات میں قطر کے خطے میں ثالثی کے کردار اور دفاعی تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی، یہ بات چیت خاص طور پر اس تناظر میں کی گئی کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے بعد خطے کی کشیدہ صورتحال مزید بگڑ گئی ہے۔

یاد رہے کہ اس حملے کے بعد صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سے ٹیلی فونک گفتگو میں ناپسندیدگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ یکطرفہ اقدام نہ تو امریکا اور نہ ہی اسرائیل کے مفاد میں ہے۔

یاد رہے کہ قطر گزشتہ کئی برسوں سے غزہ میں جنگ بندی، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے بعد خطے کے مستقبل کے منصوبے پر مذاکرات کا مرکزی ثالث رہا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ دوحہ میں حماس کی اعلیٰ قیادت مقیم ہے جب کہ امریکی، اسرائیلی، مصری اور دیگر ثالث ممالک کے نمائندے بھی آتے جاتے رہتے ہیں۔

قطر نے اس سے قبل طالبان اور امریکا کے درمیان افغانستان جنگ کے خاتمے اور خطے کے مستقبل سے ہونے والے معاہدوں میں بھی ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔

اس مقصد کے لیے طالبان کا پہلا سیاسی دفتر بھی دوحہ میں کھولا گیا تھا جہاں طالبان کے وہ رہنما بھی مقیم تھے جن پر سفری پابندیاں عائد تھیں۔

واضح رہے کہ سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں امریکی سفیر نے کہا تھا کہ قطر پر حملہ افسوسناک ہے لیکن حماس کا پیچھا کرنا جائز ہدف ہے۔