نیویارک: (دنیا نیوز) روس، پاکستان، چین اور ایران نے افغانستان میں امریکی فوجی اڈے کی مخالفت کردی۔
خبر ایجنسی کے مطابق ہمسایہ ممالک نے مطالبہ کیا ہے کہ جنگ سے تباہ حال افغانستان میں کسی ملٹری ایئر بیس کے حق میں نہیں، افغانستان کی علاقائی سلامتی، خودمختاری اور آزادی کا احترام کیا جائے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ افغانستان کی بگرام ایئر بیس پر اب چین کا کنٹرول ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ چین پر نظر رکھنے کے لئے اس فوجی اڈے کا کنٹرول اپنے پاس رکھنا چاہتے تھے۔
صدر ٹرمپ کا بگرام ایئربیس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اس کا شمار دنیا کی بڑی ایئربیسز میں ہوتا ہے، جہاں مضبوط کنکریٹ رن وے پر کسی بھی قسم کے طیارے اتر سکتے ہیں تاہم ان کے بقول امریکہ نے اس کا کنٹرول کھو دیا اور یہ ایئر بیس اب چین کے زیرِ اثر آ چکا ہے۔
یاد رہے کہ ماضی میں چین بگرام ایئربیس پر موجودگی کے امریکی الزامات کو مسترد کرتا رہا ہے۔
صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ بگرام ایئر بیس کا کنٹرل اس لیے پاس رکھتے کیوں کہ یہ اس مقام سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے جہاں اُن کے بقول چین اپنے جوہری میزائل بناتا ہے۔
افغانستان کے صوبہ پروان میں واقع یہ ایئربیس دارالحکومت کابل سے محض ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر ہے، اگست 2021 میں افغانستان میں طالبان حکومت کے کنٹرول کے دوران امریکہ اور اتحادی افواج افغانستان سے نکل گئی تھیں اور بگرام ایئر بیس کا کنٹرول طالبان حکومت نے سنبھال لیا تھا۔
طالبان حکومت کے اعلیٰ عہدے دار متعدد مواقع پر واضح کر چکے ہیں کہ بگرام سمیت کسی بھی فوجی اہمیت کی حامل تنصیب پر غیر ملکی کنٹرول یا مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔