1971 کی پاک بھارت جنگ میں بہاریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم تاریخ کا سیاہ باب

Published On 21 November,2025 09:20 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) 1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران بھارت کی روایتی چالبازی اور گھناؤنی سازشوں نے خطے کو خون اور آگ کی لپیٹ میں لے لیا۔

دہشتگرد گروہوں کی پشت پناہی اور پاکستان مخالف کارروائیوں میں بھارت کا مکروہ کردار کسی سے پوشیدہ نہیں رہا جبکہ مکتی باہنی کو منظم انداز میں پاکستان کے محب وطن شہریوں کے خلاف استعمال کیا گیا۔

پاکستان سے وفاداری کے جرم میں سب سے زیادہ مظالم بہاری کمیونٹی نے برداشت کیے، مکتی باہنی کے دہشتگردوں نے نہتے، بے گناہ پاکستانیوں خصوصاً بہاریوں پر انسانیت سوز ظلم ڈھائے اور درندگی کی بدترین مثالیں قائم کیں۔

بہاری کمیونٹی کے محمد علاؤ الدین بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے پاکستان کی محبت کی قیمت اپنی جان و مال سے چکائی، اپنی آب بیتی سناتے ہوئے انہوں نے اس دور کے ہولناک مناظر بیان کیے۔

علاؤ الدین کے مطابق مکتی باہنی نے پورے علاقے میں آگ اور خون کا دریا بہا دیا تھا، ہم نے بڑی مشکل سے اپنے لوگوں کی حفاظت کی، چٹاگانگ میں حالات اتنے خوفناک تھے کہ ہمیں خود 45 ڈرمز میں سربریدہ لاشیں اکٹھی کرنی پڑیں۔

انہوں نے بتایا کہ بے شمار لاشیں سڑکوں پر پڑی ہوتی تھیں جنہیں وہ اپنے ہاتھوں سے دفن کرتے رہے، جب پاکستانی فوج ان کی مدد کے لیے پہنچی تو مکتی باہنی کے غنڈوں نے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔

محمد علاؤ الدین نے بتایا کہ بعد ازاں 1971 میں جنرل ٹکا خان چٹاگانگ پہنچے اور بہاریوں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے انہیں فوج میں بھرتی کیا، ہمیں تین ماہ کی مختصر تربیت دی گئی اور وطن کے دفاع کے لیے کھڑا کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت اندرونی صورتحال انتہائی تباہ کن تھی، مکتی باہنی، شانتی باہنی اور لال باہنی کی ملیشیائیں پورے مشرقی پاکستان میں دہشت کا جال پھیلائے بیٹھی تھیں جبکہ دوسری جانب بھارت مسلسل حملہ آور تھا۔