نیویارک: (ویب ڈیسک) چین نے شام سے دہشتگردی کے خلاف اقدامات کو ترجیح بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین کے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے فو کونگ نے کہا کہ شام میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردی ملک کی تعمیر نو کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے اور شام میں غیر ملکی دہشت گردوں کی موجودگی تشویشناک ہے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ شام کی عبوری حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ شام کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں بنے گا، ہم امید کرتے ہیں کہ وہ مشورہ شدہ بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مؤثر اقدامات کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کی شام سے متعلق پابندیوں میں تبدیلی اقتصادی بحالی اور قومی تعمیر نو کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے کی گئی ہے، جو ادارے اور افراد اب بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں ان پر پابندیاں سختی سے نافذ کی جائیں گی۔
چینی مندوب نے کہا کہ گولان کی پہاڑیوں کو بین الاقوامی طور پر مقبوضہ شامی زمین تسلیم کیا جاتا ہے اور اسرائیل کو فوری طور پر شام سے واپس نکل جانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین شام کے تمام عوام کے ساتھ دوستی کی پالیسی اختیار کرتا ہے، ان کے خودمختار فیصلوں کا احترام کرتا ہے اور ’’بیلٹ اینڈ روڈ‘‘ منصوبے میں شام کی شرکت کا خیرمقدم کرتا ہے، چین شام کی اقتصادی تعمیر نو میں حصہ لینے اور سماجی ترقی و عوام کی زندگی کی بہتری میں تعاون کے لئے تیار ہے۔



