اسلام آباد: (دنیا نیوز) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ توانائی کے شعبے میں زیر گردش قرضے 1362 ارب روپے تک جا پہنچے ہیں، بجلی چوری میں واپڈا ملازمین ملوث پائے گئے ہیں۔
مہنگی بجلی، اووربلنگ، لوڈشیڈنگ اور بجلی کی تقسیم میں نقصانات، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ارکان نے سیکرٹری توانائی کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے۔ چیئرمین پی اے سی شہباز شریف نے دو ذیلی کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔
سیکریٹری توانائی عرفان علی نے اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے آئی پی پیز کو 450 ارب روپے ادا کرنا ہیں۔ 755 ارب کا سرکلر ڈیٹ جبکہ پاور ہولڈنگ کمپنی میں 607 ارب روپے بھی واجب الادا ہیں۔
سیکریٹری توانائی نے بتایا کہ لیسکو کے 19 اہلکار بجلی چوری میں مدد دینے کے جرم میں جیل بھیجے گئے، رکن کمیٹی اقبال محمد علی کے الیکٹرک پر برس پڑے۔
سیکرٹری توانائی کا پی اے سی میں کہنا تھا کہ بجلی کی پیداواری صلاحیت 33 ہزار 316 میگاواٹ جبکہ اصل پیداوار 31 ہزار میگاواٹ ہے۔ لوڈشیڈنگ کے مکمل خاتمے کیلئے ٹرانسمیشن سسٹم کی اپ گریڈنگ اور بجلی چوری روکنا بھی ضروری ہے۔