کراچی: (دنیا نیوز) محصولات میں کمی اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے لئے حکومت نے ایک اور ایمنسٹی سکیم لانے کی ٹھان لی۔
معیشت کو دستاویزی بنانے اور محصولات میں اضافے کی خاطر حکومت متحرک ہو گئی، ایک نئی ایمنسٹی سیکم لانے کی تیاریاں مکمل کر لی۔ ذرائع کے مطابق ایمنسٹی سکیم میں بے نامی اثاثے ظاہر کرائے جا سکتے ہیں جبکہ تمام نقد اثاثے بینک میں جمع کرانے اور انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنا لازم ہو گا۔
بے نامی اثاثوں پر ٹیکس کی شرح 10 فیصد، بیرونی اثاثوں کو پاکستان لانے پر 5 فیصد اوردیگر اثاثوں پر ٹیکس کی شرح 7 اعشاریہ 5 فیصد ہو گی۔ سرکاری افسران اور ان کی فیملی ایمنسٹی سکیم سے مستفید نہیں ہو سکے گی، اس کے علاوہ مجرمانہ نوعیت کے مقدمات میں مطلوب افراد بھی اس سکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔
ایمنسٹی سکیم رواں سال 15 اپریل سے 30 جون تک جاری رہنے کا امکان ہے، سکیم صدارتی آرڈیننس کے ذریعے لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ ایمنسٹی سکیم 2018 میں 82 ہزار 889 افراد نے اثاثے ظاہر کیے تھے جس میں مقامی اثاثے 1460 ارب روپے اور 1040 ارب روپے کے بیرونی اثاثے ظاہر ہوئے تھے جس پر حکومت کو 124 ارب روپے کی اضافی آمدنی ہوئی تھی۔