کراچی: (دنیا نیوز) انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر پھر تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو گیا، امریکی کرنسی میں 5 روپے 18 پیسے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دنیا نیوز کے مطابق مارکیٹ میں آج کاروبار کے دوران ڈالر کی ایک مرتبہ پھر اونچی اڑان دیکھی گئی جس کے بعد تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، انٹربینک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران ڈالر 5 روپے 18 پیسے اضافے کے بعد 162 روپے 16 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا۔ یکم جون سے اب تک روپے کے مقابلے میں ڈالر تقریباً 14 روپے 58 پیسے تک بڑھ چکا ہے۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے صرف رواں ماہ ہی بیرونی قرضوں کے بوجھ میں 1400 ارب روپے کا اضافہ ہو گیا۔
دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5 روپے 80 پیسے مہنگا ہوا اور 163 روپے کے ریٹ فروخت ہوا۔ یکم جون سے اب تک اوپن مارکیٹ میں ڈالر تقریباً 13 روپے مہنگا ہوا۔ ڈالر کی قیمت میں اضافے نے مہنگائی کے سونامی کو دعوت دی ہے، درآمد کی جانے والی تمام اشیا جن میں دالیں، کوکنگ آئل، مصالحہ جات، چائے کی پتی، پٹرول اور ڈیزل وغیرہ سب کچھ مہنگا ہونے کی توقع ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایک طرف برآمدات پہلے ہی جمود کا شکار تھی جس کے باعث تجارتی خسارہ بڑھ رہا تھا، حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرتے ہوئے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی کر رہی ہے جس کے سبب آنے والے دنوں میں برآمدی شعبے کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہو گا اور نئے ٹیکس عائد کئے جانے سے برآمدات مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
دوسری طرف پاکستان میں غیر یقینی صورتحال کے باعث سٹاک مارکیٹ میں بھی انویسٹرز پیسہ لگانے سے گریزاں ہیں، کاروبار کے دوران حصص مارکیٹ میں بھی 450 پوائنٹس کی گراوٹ دیکھی گئی۔ جس کے بعد 100 انڈیکس 33 ہزار 739 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔