کراچی: (روزنامہ دنیا) گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر باقر رضا نے کہا ہے کہ معیشت کے تمام فوائد کے حصول کے لیے ادائیگیوں کی جلد ڈیجیٹلائزیشن ضروری ہے، ملک میں ڈیجیٹل ایکسس پوائنٹس میں اضافے کے لئے تمام متعلقہ فریقوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز سٹیٹ بینک آف پاکستان اور عالمی بینک کی شراکت سے ’’ڈیجیٹل پے منٹس ریفارمز‘‘ کے عنوان سے کراچی میں اپنے صدر دفتر میں منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ورکشاپ کا مقصد مسودہ قومی نظام ادائیگی حکمت عملی سے آگاہ کرنا اور اس کے نفاذ میں شریک اہم متعلقہ فریقوں کی رائے لینا تھا۔ پی ٹی اے، نادرا، ایس ای سی پی، ایف بی آر ودیگراداروں کے سینئر حکام نے ورکشاپ میں شرکت کی۔
گورنر سٹیٹ بینک نے ورکشاپ کی قیادت کی جبکہ چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) عامر عظیم باجوہ اور عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر الینگو پیچا موتھو بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رضا باقر نے معیشت کے تمام فوائد کے حصول کے لیے ادائیگیوں کی جلد ڈیجیٹلائزیشن کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ نقد کو ابھی تک ہماری معمول اور روزمرہ کی ادائیگیوں کی سرگرمیوں میں ترجیح حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ نقد پر اتنے زیادہ انحصار اور ڈیجیٹل چینلز کو استعمال کرنے کی محدود صلاحیت سے معاشی کارکردگی کم ہوجاتی ہے اور مالی و معاشی ترقی میں اور معیشت کی دستاویز کے ہدف کے حصول میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ ان مسائل کے حل کے لیے انہوں نے ملک میں ایک جدید اور مضبوط نظام ادائیگی کی تشکیل کی اہمیت پر زور دیا جو عوام الناس کو سستی اور آسانی سے دستیاب ڈیجیٹل مالی خدمات فراہم کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سٹیٹ بینک کا ایک اہم دور رس ہدف ہے۔ گورنر باقر نے ملک میں قومی نظام ادائیگی حکمت عملی کو بھرپور طور پر اختیار کرنے اور اس پر عملدرآمد کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنے کے حوالے سے سٹیٹ بینک کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ انٹر آپریبلٹی ڈیجیٹلائزیشن کے اہداف کے جلد حصول کے لیے کلید کی حیثیت رکھتی ہے۔