کراچی: (روزنامہ دنیا) مقامی کاٹن مارکیٹ میں ڈیڑھ مہینے سے کوئی کاروبار سامنے نہیں آ رہا، کہیں سودا ہو بھی تو وہ رپورٹ نہیں ہوتا تاہم کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی سپاٹ ریٹ کمیٹی باقاعدہ سپاٹ ریٹ جاری کرتی ہے جو کہ چار ہفتوں سے فی من 8800 روپے پر مستحکم ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں بھی روئی کے بھاؤ میں مجموعی طور پر استحکام رہا ہے، نیویارک کاٹن کے وعدے کا بھاؤ 52 تا 53 امریکن سینٹ کے درمیان رہا، یو ایس ڈی اے کی ہفتہ وار برآمدی رپورٹ کے مطابق برآمد میں 36 فیصد کی کمی واقع ہوئی جبکہ کئی سودے بھی کینسل ہوئے ہیں لیکن مارکیٹ نے اس کا کوئی منفی اثر نہیں لیا، چین میں بھی روئی کا بھائو مستحکم رہا جبکہ بھارت میں روئی کے بھائو میں 200 تا 300 روپے فی کینڈی اضافہ ہوا ہے۔
ادھر مقامی جنرز کے پاس روئی کی تقریباً 5 لاکھ گانٹھوں کا سٹاک موجود ہے جس میں زیادہ تر ہلکی کوالٹی ہے، جنرز اضطراب میں ہیں کیونکہ روئی پر بینک انٹرسٹ اور سود لگ رہا ہے، پاکستان کاٹن جنرز نے ایک خط کے ذریعے گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر سے درخواست کی ہے کہ جنرز کو جنوری سے جون تک بینک کے سود سے مستثنیٰ کردیا جائے۔