لاہور: (دنیا نیوز) امریکہ نے کورونا وائرس کے خلاف پاکستان کا بھرپور ساتھ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے، امریکی سفیر پال ڈبلیو جونز نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔ امریکی سفیر کہتے ہیں کہ امریکہ کورونا سے پیدا شدہ صورتحال میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
امریکی سفیر پال ڈبلیو جونز کی جانب سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے نام خط میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ ہم مل کر مشترکہ کوششوں سے کورونا جیسی وبا کا پھیلاو روک سکتے ہیں۔ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعاون کو فروغ دے گا۔
امریکی سفیر نے یقین دلایا کہ امریکہ پاکستان کو کورونا ٹیسٹ کے لئے تین نئی موبائل لیبز فراہم کرے گا، اسلام آباد میں ہائی ٹیک ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے قیام کے لئے امریکہ فنڈ فراہم کرے گا، سندھ، پنجاب اور خیرپختونخواہ و بلوچستان میں بھی ایسے سنٹرز کے قیام میں مدد کی جائے گی۔ امریکہ کیمونٹی ہیلتھ کیئر کے لئے ٹریننگ اور معاونت کرے گا۔
امریکی سفیر پال ڈبلیو جونز کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ہنگامی صورتحال کے لئے ترجیحی ملک کے طورپر نامزد کیا گیا ہے، امریکہ کورونا کے خلاف صحت کی دیکھ بھال کے لئے پاکستان کی معاونت کرے گا۔ پاکستان کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے دو ملین ڈالر کی لاگت کے فوری لیب اورہنگامی سامان فراہم کر رہے ہیں، نئی شراکت داری کے تحت امریکی عوام کی جانب سے پاکستان کو 8.4 ملین ڈالر فراہم کر رہے ہیں، کمیونٹی ہیلتھ کیئر ورکرز گھروں میں لوگوں کی مدد کریں گے تا کہ ہسپتالوں سے بوجھ کم ہو سکے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے جوابی خط میں کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے نہ صرف انسانی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں بلکہ انسانی سماج و معاشرت کا پورا تانا بانا بھی متاثر ہو رہا ہے، کورونا کے خلاف اجتماعی جنگ میں پاکستان کو مدد اور تعاون کی فراہمی پر امریکہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور روابط کہیں گہرے اور مضبوط ہیں جتنے بظاہر دکھائی دیتے ہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ کورونا کے موجودہ چیلنج کی طرح ہر بحران میں دونوں ممالک کے تعلقات کی مضبوطی ابھر کر سامنے آنا اس امر کا بین ثبوت ہے، کورونا کسی سرحد کو نہیں پہچانتا۔ تمام خطے اس کی سفاکی اور تباہی کا نشانہ بنے ہوئے ہیں،عالمی سطح پر کورونا کے خلاف تعاون کی جتنی آج ضرورت ہے شاید پہلے کبھی نہیں تھی۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اجتماعی طور پر کورونا کے عفریت کے خلاف جدوجہد نہ کی گئی تو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے، صورتحال کا تقاضا ہے کہ امریکہ کورونا کے خلاف جنگ میں قائدانہ کردار ادا کرے۔ کورونا سے امریکہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ اور افسوس ہے، امید ہے کہ امریکی عوام جلد موجودہ صورتحال پر قابو پالے گی۔