لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کا 2 ہزار 200 ارب سے زائد کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، پنجاب بجٹ میں بڑا ریلیف دینے کے اقدامات تجویز کر دئیے گئے، کورونا اثرات کم کرنے کے لئے 23 شعبوں کو ٹیکس ریلیف دینے کی تجاویز دی جائیں گی، 13 شعبوں کو براہ راست ٹیکس ریلیف ملے گا، دس شعبے از خود ٹیکس نیٹ میں آنے پر ٹیکس ریلیف سے فائدہ اٹھائیں گے۔ پی آر اے کے تحت وصول کئے جانے والی خدمات پر سیلز ٹیکس میں ریکارڈ کمی کی تجاویز تیار کی گئی ہیں جبکہ پراپرٹی ٹیکس دو اقساط میں لینے کی بھی تجویز دی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں کی خدمات اور ہسپتال کے بیڈ روم چارجز پر اور ہیلتھ انشورنس پر عائد 16 فیصد ٹیکس ختم کرنے کی تجویز دی جائے گی جبکہ 20 کمروں تک کے ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز پر ٹیکس 16 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد اور میرج ہالز، تقریبات کے لان اور پنڈال پر بھی ٹیکس 5 فیصد کرنے کی تجویز دی جائے گی۔ ہیلتھ کیئر جم، فٹنس سنٹر، پراپرٹی ڈیلر اور رینٹ اے کار سروسز، کیبل آپریٹرز، آٹو موبائیل ڈیلرز، اپارٹمنٹ مینجمنٹ سے بھی 5 فیصد ٹیکس وصولی کی تجویز ہے۔
ازخود ٹیکس نیٹ میں آنے والے یا پہلے سے ٹیکس نیٹ میں موجود پراپرٹی بلڈرز اینڈ ڈویلپرز پر بھی ٹیکس 5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ ٹیکس نیٹ میں آنے والے سکن و لیزر کلینکس ازخود ٹیکس نیٹ میں آنے والے ایجوکیشن فرنچا ئز اور آئی ٹی سیکٹر پر بھی ٹیکس 5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ ریسٹورنٹس، بیوٹی پارلرز اور سیلونز جن پر ڈیبٹ کارڈ یا کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی ہو ان پر بھی سیلز ٹیکس 5 فیصد کرنے کی تجویز ہے، پراپرٹی ٹیکس بھی یکمشت کی بجائے دو اقساط میں لینے کی تجویز دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق یہ ٹیکس ریلیف پیکیج 15 ارب روپے کا ہو گا۔
ذرائع کے مطابق 2200 ارب روپے سے زائد حجم کا بجٹ آج اسمبلی میں پیش ہو گا۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا کے باعث ہونے والے نقصانات میں ریلیف دینے کیلئے فکسڈ ٹیکس اور صوبائی سیلرز ٹیکس کو ختم کر کے ان کو آئندہ مالی سال کے بجٹ 2020-21 میں کم شرح پر دوبارہ بحال کرنے کی تجویز دی جائے گی۔ کیٹرنگ سروس، پکوان سنٹرز اور تزئین و آرائش کی خدمات پر عائد سالانہ ٹیکس دوبارہ عائد کر دیئے جائیں گے جوکہ رواں مالی سال میں معطل کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت کی طرح پنجاب حکومت بھی تعمیراتی صنعت کے مختلف سیکٹرز کو ریلیف دے گی۔
رواں مالی سال کے بجٹ 2019-20 میں حکومت کی جانب سے تعمیراتی صنعت اور سامان کرائے پر دینے والوں پر 16 فیصد سالانہ ٹیکس عائد کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال میں ان خدمات کو ریلیف ملنے کا امکان ہے اسی طرح جائیداد کی خریدو فروخت پر عائد سٹیمپ ڈیوٹیز اور ٹرانسفرفیس کی شرح میں بھی کمی کرنے کی تجویز دی جائے گی۔ کورونا وبا کے باعث معیشت پر پڑنے والے اثرات کے پیش نظر 10 سے زائد ملازمین کی حامل فیکٹریوں پر عائد سالانہ ٹیکسز اور 50 لاکھ روپے سے لیکر 10 کروڑ روپے تک کیپٹل یا سرمایہ رکھنے والے کاروباری اداروں پر عائد 10 ہزار روپے سے 1 لاکھ روپے تک کے سالانہ ٹیکسز کو بھی کم کرنے کی تجاویز دی جائیں گی۔
رواں مالی سال کے سالانہ بجٹ 2019-20 میں ہومیو پیتھک ، ڈاکٹرز اور حکیموں پر عائد سالانہ صوبائی ٹیکسز پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔ موٹرسائیکل ڈیلرز پر عائد سالانہ فکسڈ ٹیکس بھی کم کرنے کی تجویز دی جائے گی۔ حکومت کی جانب سے محکمہ ٹرانسپورٹ کیلئے 42 ارب 33 کروڑ روپے مختص کئے جانے کا امکان ہے۔ رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال ٹرانسپورٹ کے بجٹ میں 28 ارب 83 کروڑ روپے اضافے کی تجویز دی گئی۔ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کا 96 فیصد حصہ صرف اورنج لائن ٹرین پر خرچ ہوگا۔ نئے بجٹ میں اورنج لائن کی سات ترقیاتی سکیموں کے لیے 42 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کی جاری ترقیاتی سکیموں کی مد میں 32 کروڑ مختص کرنے کی تجویز شامل ہے۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں کوئی بھی نئی ترقیاتی سکیم شامل نہیں کی گئی۔ نئے بجٹ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے منصوبے بھی نظر انداز کرتے ہوئے ایک روپیہ بھی مختص نہیں کیا گیا۔ نئے بجٹ میں اورنج لائن ٹرین کے لیے 42 ارب مختص کرنے، نو مستقل ویٹ سٹیشن کی تنصیب کے لیے 18 کروڑ مختص کرنے اور وہیکل انفارمیشن سرٹیفیکیشن سسٹم تھرڈ پارٹی آڈٹ کے لیے دو کروڑ 50 لاکھ مختص کرنے کی تجویز شامل ہے۔
پنجاب اسمبلی کے نئے مالی سال 2020-21 کے بجٹ اجلاس کا ایجنڈے جاری کر دیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کا مالی سال 2020-21 بجٹ کے ساتھ سپلیمنٹری بجٹ بھی آج اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ پنجاب اسمبلی بجٹ اجلاس میں دی پنجاب فنانس بل 2020 ء پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے دی پنجاب فنانس بل 2020 میں ٹیکسز کے متعلق ترمیم کر لی ہے۔
صوبائی وزیر ہاشم جواں بخت بجٹ اجلاس میں فنانس بل 2020 پیش کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق کی طرح صوبائی سرکاری ملازمین کو سابقہ تنخواہوں پر گزارا کرنا ہوگا۔ تحریک انصاف کے دوسرے سالانہ بجٹ میں پنجاب کے بیشتر محکموں میں کٹ لگایا گیا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ محکمہ صحت کے کیلئے فنڈز میں 40 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ بجٹ اجلاس کے متعلق اسمبلی سیکرٹریٹ نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ بجٹ اجلاس کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کریں گے۔ پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کو بجٹ اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔