لاہور: (رپورٹ:ذوالفقارعلی مہتو) صوبائی حکومت کی طرف سے گزشتہ برس بجٹ کے روز کئے گئے دعوے اور وعدے شدید مالی بحران کی آندھی میں دھول بن کر اڑ گئے ہیں۔
پنجاب حکومت کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال 2019-20ء کے اعلان کردہ 350 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ پر 24 فیصد کا کٹ لگا دیا گیا ہے جس کے تحت اس پروگرام کا حجم 266 ارب روپے تک سکڑ گیا ہے جبکہ دوسری طرف 350 ارب کے مجموعی حجم کے مقابلے میں رواں سال کے پہلے 10 ماہ یعنی جولائی 19ء سے اپریل 20ء تک صرف 181 اب روپے خرچ کئے جاسکے ہیں۔
زراعت، تعلیم، صحت، لائیو سٹاک، جیسے شعبوں کے لئے مختص 255 ارب روپے کے بجٹ پر 83 ارب روپے یعنی 32 اعشاریہ 5 فیصد کا ریکارڈ کٹ لگایاگیا۔ دنیا نیوز کے پا س موجود ایک دستاویز سے پتہ چلا ہے کہ پنجاب کے 36 اضلاع میں سے 52 فیصد کا سب سے بڑا اضافہ وزیر اعظم عمران خان کے ضلع انتخاب میانوالی میں کیا گیا جس کا بجٹ 9 ارب 16 کروڑ سے بڑھا کر 13 ارب 92 کروڑ روپے کر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ عثمان بزادر کے ضلع ڈیرہ غازی خان کا بجٹ 25 اعشاریہ 86 فیصد بڑھا دیا گیا ہے۔