پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا کا آئندہ مالی سال کا خسارے کا بجٹ 19 جون کو پیش ہوگا، صوبے کو رواں سال 131 ارب کا نقصان ہوا، آئندہ بجٹ میں زیادہ ترحصہ صحت، تعلیم اورآبپاشی کے لیے مختص کیا جائیگا۔
خیبر پختونخوا حکومت کو رواں مالی سال میں شدید مالی بحران کے باعث خسارے کا سامنا ہے،صوبائی حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مجموعی طور پر 131 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے ،ضروریات پوری کرنے کےلیے ملکی و غیر ملکی قرضوں کی حد کو بڑھانے پر غور شروع کردیا
صوبائی وزیر خزانہ تیمورجھگڑا کے مطابق کورونا وائرس کے باعث پن بجلی کی مد میں وفاق سےملنے والی40 ارب کی رقم متاثر ہوئی،صوبے کو آئندہ مالی سال میں پنشن کی مد میں 84 ارب روپے کی بھاری رقم ادا کرنا پڑے گی ، پچھلے تین ماہ میں کوروناکے باعث ریونیو میں سو ارب روپے کا فرق آیا،
صوبائی حکومت کو درپیش مالی بحران کے باعث وفاق سے قرضوں کی حد بڑھانے کی درخواست پر بھی غور شروع کردیا گیا ہے،ایف بی آر کے محصولات میں کمی کے باعث فنڈز میں 50 سے 150 ارب روپے کی کمی کا امکان ہے، وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ جون کےآخر تک 108میں سے 85ارب روپے خرچ ہو جائیں گے
محکمہ خزانہ کے مطابق فنڈز کی کمی کو اخراجات میں کمی ،قرضوں اور موجودہ بیلنس شیٹ سے پورا کیا جائیگا ،قرضوں کی ادائیگی پر بھی پچھلے سال کی طرح 15 ارب روپے خرچ ہوں گے