لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں سیاسی حالات کے باعث پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ایک مرتبہ پھر بدترین مندی ریکارڈ کی گئی۔ 100 انڈیکس 632.88 پوائنٹس گر گیا جس کے باعث سرمایہ کاروں کے 80 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں سیاسی حالات کے باعث غیر یقینی کے بادل چھائے ہوئے ہیں، جس کے باعث حصص مارکیٹ میں مندی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، گزشتہ دو کاروباری روز کے دوران ملک بھر میں ایک روز تیزی جبکہ ایک روز مندی ریکارڈ کی گئی تھی۔
رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران لیگی صدر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد ملکی سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا تھا جس کے اثرات حصص مارکیٹ پر بھی دیکھنے کو ملے تھے اور انڈیکس 960 پوائنٹس گر گیا تھا، بدترین مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے 164 ارب روپے ڈوب گئے تھے۔
دوسرے کاروباری روز کے دوران تیزی ریکارڈ کی گئی اور انڈیکس میں 463.41 پوائنٹس کی بڑھوتری دیکھی گئی، انڈیکس 41 ہزار کی نفسیاتی حد کو عبور کرنے کے بعد 41204.36 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔
رواں ہفتے کے تیسرے کاروباری روزکے دوران کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا، صبح دس بجے تک انڈیکس میں 67.57 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی جس کا تسلسل اگلے ایک گھنٹے میں دیکھنے کو ملا تاہم دوپہر بارہ بجے کے بعد انڈیکس میں مندی کی واپسی ہوئی اس کا تسلسل دوپہر دو بجے تک دیکھنے کو جس کے باعث انڈیکس میں 206 پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی۔ کاروبار کے دوران ایک موقع پر انڈیکس 40494.90 پوائنٹس کی نچلی ترین سطح پر بھی دیکھا گیا۔
تاہم کاروبار کے اختتام پر پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 632.88 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی اور انڈیکس 40571.48 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا، پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 1.54 فیصد کی تنزلی ریکارڈ کی گئی۔
کاروبار کے دوران انڈیکس میں 33 کروڑ 66 لاکھ 99 ہزار 094 شیئرز کا لین دین ہوا، تاہم زیادہ تر سرمایہ کاروں کی طرف سے شیئرز کے فروخت کو ترجیح دی گئی جس کے باعث انویسٹرز کے 80 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے۔