اسلام آباد: (دنیا نیوز) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس کا آج آخری روز ہے، پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے یا نکالنے کا فیصلہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اہم اجلاس پیرس میں جاری ہے۔ پاکستان کی کارکردگی کا حتمی جائزہ آج لیا جائے گا۔ پاکستان کے لیے بلیک لسٹ کے خدشات بھی ختم ہوسکتے ہیں، پاکستان نے 27 اہداف میں سے 26 پر پیش رفت کی ہے۔ گرے لسٹ سے نکالنے کے قوی امکانات ہیں۔ بھارت کے منفی پراپیگنڈا کی وجہ سے پاکستان کو جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔
خیال رہے پاکستان ایف اے ٹی ایف کے دیئے گئے اہداف پر سختی سے عمل کرتا رہا اور سخت ترین اقدامات کئے۔ قانون سازی کے تحت بیرون ملک 10 ہزار ڈالر لے جانے پر سٹیٹ بینک کی اجازت لینا ہوگی۔ سونے، جوہرات، قیمتی پتھر اور دھاتوں کی خرید و فروخت کو بھی دستاویزی بنا دیاگیا، کسی بھی لین دین کی مالیت اگر 20 لاکھ روپے سے زائد ہوگی تو شناختی کارڈ جمع کرانا لازم قرار دیا گیا۔
حکومت نے کمپنیز ایکٹ میں ضروری ترامیم کر کے بے نامی شیئرز ہولڈز کا خاتمہ کر دیا، منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے کے لیے 40 ہزار روپے کے پرائز بانڈ کی رجسٹریشن کیساتھ بے نامی بانڈز منسوخ کیے گئے۔
پاکستان نے اقوام متحدہ کی گائیڈ لائنز کے مطابق کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں کو گرفتار کر کے مقدمات درج کیے اور اثاثے اور اکاؤنٹس منجمند کر دئیے گئے۔ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف نیب کو کارروائی کا اختیار دیا گیا، منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو 180 دن تک تحویل میں رکھنے کا سخت قانون بھی منظور کیا گیا۔