فیصل آباد: (ویب ڈیسک) کورونا وبا کے دوران ٹیکسٹائل انڈسٹری کا پہیہ رواں دواں رکھنے کی وجہ سے خطہ کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور نہ صرف ٹیکسٹائل انڈسٹری بلکہ پاورلومز سیکٹر کے اپنی پوری گنجائش پر چلنے کے حوالے سے فیصل آباد کے صنعتکاروں نے دس سال کے ریکارڈ توڑ دئیے اور برآمدات میں اضافے کی وجہ سے آرڈرز پورے کرنا مشکل ہو گیا۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے باوجود پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری خطہ کے دیگر ممالک بشمول بھارت و بنگلہ دیش کو بھی پیچھے چھوڑتی ہوئی 2020 میں تاریخ کی بلند سطح پر جاپہنچی اور رواں سال ملکی برآمدات 2156 ملین ڈالر کی سطح پر جاپہنچی ہیں جو ملکی برآمدات کی گزشتہ دس سال کی سب سے بلند ترین سطح ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے ٹیکسٹائل سیکٹر میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا، بیرونی آرڈرز کی بھرمار
فیصل آباد انڈسٹریل سٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں محمدعامر سلیمی کا ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا ہے کہ کورونا وائرس پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے بہت سود مند ثابت ہوا ہے۔ فیڈمک اورترجیحی اکنامک زون علامہ انڈسٹریل سٹی میں تقریباً سوا لاکھ لوگوں کو جاب آفر ہوچکی ہے جبکہ سوا ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ باہر سے اور 70 ارب روپے کی لوکل انویسٹمنٹ آئی ہے۔
فیصل آبادچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرانجینئر حافظ احتشام جاوید نے ملکی معیشت کی درست سمت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت الحمدللہ پاکستان اپنی ایکسپورٹ کی وجہ سے خطے میں سب سے آگے ہے یہی وجہ ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے باوجود ملکی برآمدات اکتوبر کے مہینے میں 2.1 بلین ڈالر تھیں لیکن نومبر کی ایکسپورٹ نے پچھلے 9سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔
پٹیا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر سالانہ ریکارڈ کی بات کریں تو 2011 میں ملکی ایکسپورٹ 1533 ملین ڈالر رہی جس میں زیادہ تر شیئر ٹیکسٹائل انڈسٹری کا تھااسی طرح 2012 کے دوران ملکی برآمدات 1896 ملین ڈالر رہیں جبکہ 2013 کے اندر ملکی برآمدات میں تھوڑی سی کمی آئی اور ملکی برآمدات 1796 ملین ڈالر رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 5.46 فیصد اضافہ
انہوں نے کہا کہ 2014میں ایک بار پھر سے ملکی برآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور سالانہ ریکارڈ کے مطابق ملکی برآمدات 1958 ملین ڈالر رہی جبکہ 2015 میں ملکی معیشت ڈگمگائی اور ملکی برآمدات 1659 ملین ڈالر رہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 2016 میں ملکی برآمدات 1757اور سال 2017 میں 1968 ملین ڈالر رہیں لیکن 2017 میں برآمدات میں اضافے کے بعد 2018 جو الیکشن کا سال تھا اس میں پھر برآمدات میں کمی آئی اور ملکی برآمدات 1839 ملین ڈالر رہیں مگر الیکشن کے اگلے ہی سال 2019 میں ملکی برآمدات میں اضافہ ہوا اور ملکی برآمدات 2011 ملین ڈالر کی سطح پر جاپہنچیں اور رواں سال کورونا کی عالمی وبا کے باوجود حکومت پاکستان کی جانب سے بہتر حکمت عملی کے باعث ملکی برآمدات 2156 ملین ڈالر کی بلند سطح پر جاپہنچی ہیں جن میں آنیوالے دنوں میں مزید اضافہ کا بھی امکان ہے۔