اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی کے اجلاس کے دوران خنجراب سے کراچی تک آپٹیکل فائبر پچھانے کا منصوبہ منظور کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایکنک نے 251.539 ارب روپے مالیت کے 9 بڑے منصوبوں کی منظوری دیدی ہے۔ منظور شدہ پراجیکٹس میں گوادر۔رتوڈیرو سڑک منصوبہ، انٹرنیشنل سکالرشپ فیزون برائے ماسٹر وپی ایچ ڈی پروگرام کے ذریعہ ایڈوانسڈسکلزڈولپمنٹ، گریٹرکراچی واٹرسپلائی سکیم (K-IV) 260 ایم جی ڈی فیز ون، بلوچستان میں 100 ڈیموں کی تعمیر پیکج چار (23 ڈیم)اور سی پیک روٹ کے ساتھ پاک چائنا آپٹیکل فائبرکیبل پراجیکٹ فیزٹو برائے سرحدپار نیٹ ورک (خنجراب تا کراچی) جیسے اہم منصوبے شامل ہیں۔
قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت ہوا، وفاقی وزیرمنصوبہ بندی ترقی واصلاحات اسدعمر، وزیرصنعت وپیداوارحماداظہر، وزیراعظم کے مشیربرائے تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیربرائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین اوروفاقی وزیراقتصادی امورمخدوم خسروبختیارنے شرکت کی۔
اجلاس میں گوادر۔رتوڈیرو سڑک منصوبہ کی تعمیرکے حوالہ سے سمری کاجائزہ لیاگیااوراس کی منظوری دی گئی، یہ منصوبہ وزارت مواصلات سپانسرکررہی ہے جبکہ این ایچ اے اس پرعمل درآمد کرے گی۔ منصوبہ پر38.026 ارب روپے کی لاگت آئیگی۔ ایکنک نے سٹریٹجک اہمیت کے پیش نظراس منصوبہ کی منظوری دی ہے، منصوبہ کے تحت رابطہ سڑکوں کے زریعہ سی پیک کے پراجیکٹس تک رسائی کوممکن بنایا جائیگا۔
اجلاس میں انٹرنیشنل سکالرشپ فیزون برائے ماسٹر وپی ایچ ڈی پروگرام کے ذریعہ ایڈوانسڈسکلزڈولپمنٹ کی سمری پیش کی گئی۔ ہائیرایجوکیشن کمیشن منصوبہ پرعمل درآمد کرے گا، یہ پراجیکٹ وزیراعظم کے نالج سٹی اکانومی ٹاسک فورس اقدام کاحصہ ہے جس کے زریعہ نوجوانوں کی بین الاقوامی شہرت کی حامل یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم تک رسائی کے مواقع کوممکن بنایا جائیگا، منصوبہ پر13.361 ارب روپے کی لاگت آئیگی۔
ایکنیک نے اس منصوبہ کی منظوری دی۔اجلاس میں گریٹرکراچی واٹرسپلائی سکیم (K-IV) 260 ایم جی ڈی فیز ون کی سمری پیش کی گئی، اس منصوبہ پر25.551 ارب روپے کی لاگت آیئگی اوریہ چارسال میں مکمل ہوگا، منصوبہ کے تحت کراچی کو یومیہ 260 ملین گیلن اضافی پانی فراہم کیا جائیگا۔
ایکنک نے شہرقائد کے باسیوں کوماحول دوست پانی، نکاسی آب اورٹھوس کچرے کی صفائی کے بنیادی ڈھانچہ کی سہولیات فراہم کرنے کے اس منصوبہ کی منظوری دیدی۔اجلاس میں سالڈویسٹ ایمرجنسی اینڈایفی شینسی پراجیکٹ (سویپ) پیش کیاگیا جس کولوکل گورنمنٹ، ہاوسنگ، اینڈٹاون پلاننگ ڈیپارٹمنٹ سندھ سپانسرکررہاہے، منصوبہ پر16.800 ارب روپے کی لاگت آئیگی جس میں عالمی بینک کی 16 ارب روپے کی معاونت شامل ہے۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا ہیومن کیپٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ کی سمری پیش اوراس کی منظوری دی گئی، منصوبہ پر18.910 ارب روپے کی لاگت آئیگی۔ اس منصوبہ کیلئے عالمی بینک مالی معاونت فراہم کررہاہے، منصوبہ کے تحت خیبرپختونخوا کے اضلاع پشاور، ہری پور، نوشہرہ، اورصوابی میں بنیادی تعلیم کے ڈھانچہ میں بہتری لائی جائیگی۔
اجلاس میں بلوچستان میں 100 ڈیموں کی تعمیر پیکج چار (23 ڈیم) کی منظوری دی گئی، اس منصوبہ کی کل لاگت 13.512 ارب روپے ہے، محکمہ آبپاشی بلوچستان پراجیکٹ کو تین سال میں مکمل کرے گا۔
اجلاس میں سی پیک روٹ کے ساتھ پاک چائنا آپٹیکل فائبرکیبل پراجیکٹ فیزٹو برائے سرحدپار نیٹ ورک (خنجراب تا کراچی) کی منظوری دی گئی، اس منصوبہ پر 37.915 ارب روپے کی لاگت آئیگی، اس منصوبہ سے بین الاقوامی رابطہ کاری کیلئے چین کے ساتھ شمال میں متبادل رابطہ کی سہولت فراہم ہوگی۔ اس منصوبہ کی تکمیل سے پاکستان علاقائی رابطہ کاری کے ڈیجیٹل گیٹ وے میں تبدیل ہوجائیگا۔
اجلاس میں کوویڈ 19 رسپانس و دیگرقدرتی آفات پرقابوپنے کے منصوبہ کی منظوری دی گئی، اس منصوبہ میں وفاق کاحصہ 70 ارب روپے ہے۔ منصوبہ میں قومی صحت اپ گریڈیشن پروگرام، قومی پروگرام برائے واٹر، سینیٹیشن اینڈ ہائیجین اورکوویڈ19 انٹروینشنز برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات شامل ہیں۔
اجلاس میں بنوں کی پرانی سڑک کودورویہ بنانے اوراس کوبہتربنانے کے منصوبہ کی منظوری دی گئی، اس منصوبہ پر17.230 ارب روپے کی لاگت آئیگی۔ منصوبہ این ایچ اے مکمل کرے گا۔