لاہور: (دنیا نیوز) رمضان بازاروں میں چینی چینی کی پکاریں کم نہ ہوئیں۔ صارفین صرف دو کلو چینی کے لیے طویل قطاروں میں لگنے پر مجبور ہیں۔ دیگر اشیائے ضروریہ کی کوالٹی کے بارے میں شہریوں کی بڑی تعداد عدم اطمینان کا شکار ہے۔
ماہ مقدس میں شہریوں کو رعایتی نرخوں پر اشیائے خورونوش کی فراہمی کی کوشش کی گئی ہے۔ اس مقصد کے لیے لاہور میں 30 رمضان بازار قائم ہیں جن پر 7 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔ بیشتر رمضان بازاروں میں خریداروں کا اچھا خاصا ہجوم بھی رہتا ہے لیکن اشیا کی کوالٹی کے حوالے سے شکوے شکایات بھی اپنی جگہ برقرار ہیں۔
سب سے زیادہ شکایات چینی کی عدم دستیابی کے حوالے سے سامنے آرہی ہیں کہ رمضان بازاروں میں ایک شخص کو صرف دوکلو چینی ہی فراہم کی جاتی ہے، وہ بھی شناختی کارڈ دکھانے پر ملتی ہے۔
اِس صورت حال پر سبھی چراغ پا دکھائی دیتے ہیں، رمضان بازاروں میں اپنے جاننے والوں کو چوری چھپے چینی فراہم کیے جانے کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔ دوسری طرف حکام کا دعوی ہے کہ رمضان بازاروں کے حوالےسے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔