ملتان: (دنیا نیوز) پنجاب میں گندم کی بمپر کراپ سے زرعی معیشت میں 1100 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، چالیس فیصد چاول اور انچاس فیصد مکئی کی پیدوار بھی بڑھ گئی ہے۔ کپاس اور گنے کی پیداوار میں اضافے کیلئے حکومت نے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔
پنجاب میں سولہ اعشاریہ سات ملین ایکڑ رقبے پر گندم کاشت کی گئی جس سے بیس اعشاریہ نو ملین ٹن گندم کی پیداوار ہوئی جو گزشتہ کئی سالوں کی نسبت زیادہ ہے جس کی امدادی قیمت اٹھارہ سو روپے من مقرر ہونے سے کاشتکاروں کو معاشی طور پر کافی حد تک فائدہ ہوا ہے جس کو مزید بڑھانے کیلئے کاشتکار تنظیموں نے حکومت سے کاسٹ آف پروڈکشن کم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
صوبائی وزیر زراعت کا موقف ہے کہ کسان کارڈ کا اجرا زراعت دوست پالیسی کا ہی نتیجہ ہے تاہم حکومت کھادوں پر سبسڈی کیساتھ کاشتکاروں کو حقیقی ریلیف دینے کیلئے بھی عملی اقدامات کر رہی ہے۔
کماد اور کپاس کی پیداوار میں اضافہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اسی لیے حکومت نے ریسرچ کو فروغ دینے کیلئے علیحدہ بجٹ مختص کر دیا ہے۔