اسلام آباد: (دنیا نیوز) اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کپاس کی امدادی قیمت کے تعین کرنے کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کردی ہے جبکہ وٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈی کی رقم کا ازسرنو تعین کے لیے بھی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
وزیر خزانہ شوکت ترین کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایک لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کےلیے ٹینڈر کی منظوری دی گئی، کپاس کی امدادی قیمت طے کرنے کے لیے کمیٹی قائم کی گئی جو 15 دنوں میں کپاس کی امدادی قیمت کا تعین کرے گی اور سفارشات طے دی۔ ای سی سی نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈی 15 جولائی جاری رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔
اجلاس کے مطابق 5 بنیادی اشیا کی سبسڈی کا طریقہ کار ازسرنو طے کیا جائے، سبسڈی کے طریقہ کار تعین کے لیے کمیٹی قائم 15 دن میں رپورٹ دے گی،
ای سی سی نے نیشنل شپنگ کارپورشن کے واجبات دلانے کے لیے خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم ڈویژن، پی ایس او اور وزارت خزانہ واجبات ادا کریں۔
ای سی سی نے پاور اور فنانس ڈویژن کو نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی ادائیگی کیلئے دو ہفتوں میں حل پیش کرنے کی ہدائیت بھی کی۔ ایوی ایشن ڈویژن کیلئے ایک کروڑ روپے تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی گئی، این ایس ایس پی کیلئے 7 کروڑ 38 لاکھ کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی گئی۔ اجلاس میں پاکستان اکیڈیمی آف رورل ڈویلپمنٹ کیلئے 2 کروڑ 7 لاکھ روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ منظور ہوئی۔
اجلاس میں افسران کیلئے ڈسپیریٹی رڈکشن الائونس کی مد میں ایک ارب روپے کی گرانٹ منظور ہوئے۔ بین الصوبائی کوآرڈینیشن ڈویژن کیلئے ایک کروڑ 67 لاکھ تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ داخلہ ڈویژن کی ایف سی بلوچستان کیلئے ایک ارب ایک کروڑ کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ منظور ہوئی۔ ایف بی آر کو ادائیگیوں کیلئے 45.66 کروڑ روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ منظور اور خارجہ امور کیلئے 2 ارب روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی گئی۔