لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان ریلوے کو خراب ٹریک ،ناقص انفراسٹرکچر اور گاڑیوں کی بروقت مرمت ودیکھ بھال نہ ہونے کے سبب سالانہ اربوں روپے نقصان کا سامنا ہے ۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں انتظامیہ کی غفلت کے بارے انکشافات سامنے آگئے، پاکستان ریلوے کو چار روٹس پر اضافی فیول استعمال کی وجہ سے چار ارب 90کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اضافی فیول خرابی کے نتیجے میں انجن کے شیڈول کے بغیر طویل وقت کے لئے کھڑے ہونے کے سبب خرچ ہوا، بغیر شیڈول انجن ایک منٹ میں 22لیٹر ڈیزل استعمال کرتا ہے، بروقت مرمت اور دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے انجنوں کی کارکردگی متاثر ہوئی۔
رپورٹ میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ چار روٹس میں سکھر ، ملتان ، راولپنڈی اور کراچی کے کمرشل اینڈ ٹرانسپورٹیشن ڈیپارٹمنٹ شامل ہیں، مالی سال 2022میں بھی ایک کروڑ 68لاکھ روپے اضافی فیول خرچ کی نشان دہی کی گئی تھی۔
ٹرینوں اور ٹریک کی بروقت مرمت ودیکھ بھال نہ ہونے کے باعث مالی سال23-2022کے دوران پانچ ٹرین حادثات بھی رونما ہوئے، حادثات کے سبب پاکستان ریلوے کو 22کروڑ 13لاکھ روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑا،19- 2018کے آڈٹ رپورٹ میں بھی انتظامیہ کی غفلت کے باعث حادثاث سے 90کروڑ 58لاکھ روپے نقصانات کی نشان دہی کی گئی تھی۔
خیال رہے آڈٹ رپورٹ میں اضافی فیول خرچ اور ٹرین وٹریک، انفراسٹرکچر، مرمت ودیکھ بھال میں غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔