متحدہ عرب امارات کے تاریخی 71.5 ارب درہم کے بجٹ کی منظوری

Published On 09 October,2024 01:51 am

ابوظہبی: (ویب ڈیسک) متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے 71.5 ارب درہم کے تاریخی بجٹ پلان کی منظوری دیدی۔

متحدہ عرب امارات کے خبر رساں ادارے کے مطابق نائب صدر، وزیراعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی صدارت میں متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے مالی سال 2025ء کے لئے یونین جنرل بجٹ پلان کی منظوری دے دی ہے۔

بجٹ میں آمدنی 71.5 ارب درہم اور تخمینہ اخراجات 71.5 ارب درہم ہیں، جس سے آمدنی اور اخراجات کے درمیان متوازن نقطہ نظر برقرار ہے، وفاقی بجٹ متحدہ عرب امارات کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے، جو قومی معیشت کی مضبوطی اور کلیدی ترقیاتی، اقتصادی اور سماجی منصوبوں کی حمایت کے لئے وسائل کی پائیداری کو ظاہر کرتا ہے۔

2025ء کے بجٹ کی منظوری کثیر سالہ مالیاتی منصوبے (2022-2026) کا حصہ ہے، 2025ء کا بجٹ کلیدی شعبوں میں مختص کیا گیا ہے، جن میں سماجی ترقی اور پنشن، سرکاری امور، انفراسٹرکچر، اقتصادی امور اور مالیاتی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ دیگر وفاقی اخراجات شامل ہیں۔

وفاقی بجٹ کا 39 فیصد حصہ 27.859 ارب درہم سماجی ترقی اور پنشن کے شعبے کے لئے مختص کیا گیا ہے، اس رقم میں سے 10.914 ارب درہم (15.3 فیصد) عوامی اور اعلیٰ تعلیم کے پروگراموں کے لیے، 5.745 ارب درہم (8 فیصد) صحت کی دیکھ بھال اور کمیونٹی کی روک تھام کی خدمات کے لیےہیں۔

3.744 ارب درہم (5.2 فیصد) سماجی امور کے لیے، 5.709 ارب درہم (8 فیصد) پنشن کے لئے اور 1.746 ارب درہم (2.5 فیصد) عوامی خدمات کے لئے مختص کئے گئے ہیں، سرکاری امور کے شعبے کو 25.570 ارب درہم مختص کئے گئے ہیں، جو کل بجٹ کا 35.7 فیصد بنتا ہے۔

انفراسٹرکچر اور اقتصادی امور کے شعبے کیلئے 2.581 ارب درہم مختص کئے گئے ہیں، جو کل بجٹ کا 3.6 فیصد ہے، جبکہ 2.864 ارب درہم (4 فیصد) مالیاتی سرمایہ کاری کے شعبے کے لئے مختص کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ 12.624 ارب درہم (17.7 فیصد) دیگر وفاقی اخراجات کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔
 







×

آپ کی رائے

کیا چھوٹے صوبوں کا قیام پاکستان میں بہتر حکمرانی اور ترقی کے لیے ضروری ہے