لاہور: (دنیا نیوز) یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں صرف 100 بیسز پوائنٹس کی کمی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کم از کم 200 بیسز پوائنٹس کی کمی متوقع تھی۔
ایس ایم تنویر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت تین سال کی مندی کے بعد سنبھل رہی ہے، اس دوران معاشی سرگرمیاں ٹھپ ہوگئیں اور بینکوں میں 32 کھرب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی، حکومت کو اب معاشی ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا چاہیے۔
سربراہ یونائیٹڈ بزنس گروپ نے معاشی نمو کو بڑھانے کے لیے اقدامات تجویز کیے ہیں، جن میں آئی پی پیز کے بارے میں مزید تاخیر کے بغیر بجلی کی مستحکم فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے جلد فیصلہ کرنا، تعمیراتی شعبے کو دوبارہ فعال کرنا، جنگی بنیادوں پر ایک حقیقت پسندانہ مالیاتی پالیسی کا نفاذ شامل ہے۔
ایس ایم تنویر نے کپاس کی ابتدائی کاشت کو فروغ دینے کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے فعال نقطہ نظر کی تعریف کی اور مقامی طور پر تیار کردہ خوردنی تیل کے لیے اقدامات پر زور دیا، انہوں نے مزید کہا کہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے اور درآمدی بل پر اثرات کم ہوں گے۔
سربراہ یونائیٹڈ بزنس گروپ نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں خاطر خواہ کمی سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، حکومت کو فائدہ ہوگا اور حالیہ پالیسی اقدامات کی تاثیر کا مظاہرہ ہو گا، انہوں نے UBG کی پالیسیوں کی حمایت کرنے کے عزم کا اعادہ کیا جو اقتصادی ترقی، استحکام اور سب کے لیے خوشحالی کو فروغ دیتی ہیں۔