سرکاری ملکیتی اداروں کے نقصانات 58 سو ارب روپے تک پہنچنے کا انکشاف

Published On 27 June,2025 07:57 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سرکاری ملکیتی اداروں کے نقصانات 58 سو ارب روپے تک پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے دسمبر سرکاری ملکیتی اداروں کے نقصانات میں 342 ارب کا اضافہ ہوا۔

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی زیرصدارت کابینہ کی قائمہ کمیٹی کا سرکاری ملکیتی اداروں بارے اہم اجلاس ہوا، جس میں بتایا گیا کہ سرکاری ملکیتی اداروں میں روزانہ کی بنیاد پر 1.9 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق پاور اور گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ 49 سو ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے، حکومت نے جولائی سے دسمبر سرکاری ملکیتی اداروں کے نقصانات کی مد میں 6 سو ارب جھونک دیئے۔

اعلامیہ کے مطابق یہ رقم گرانٹس، سبسڈی، قرض کی مد میں سرکاری ملکیتی اداروں کو رواں مالی سال دی گئی، ریونیو کا 10 فیصد سرکاری اداروں کے نقصانات کور کرنے کیلئے حکومت کو دینا پڑا۔

وزارت خزانہ کے مطابق سرکاری ملکیتی اداروں اور ڈسکوز کیلئے پنشن کا بوجھ بھی 17 سو ارب روپے تک بڑھ چکا ہے، سرکاری ملکیتی اداروں کیلئے حکومتی گارنٹیز کا حجم بڑھ کر 22 سو ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ سرکاری ملکیتی اداروں میں بزنس پلان، آپریشنل نااہلیوں اور قابلیت کا شدید فقدان ہے۔

اجلاس میں بجلی کی مختلف تقسیم کار کمپنیوں کیلئے چیئرمین اور انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹر تعیناتی کی منظوری دی گئی، اجلاس میں وزارت ریلوے کی سمری پر تین ریلوے کمپنیوں کو بند کرنے کی منظوری دی گئی۔