شوگر ملز مالکان اور چینی برآمد کرنیوالوں کا ریکارڈ طلب، حکومت نام دینے سے گریزاں

Published On 29 July,2025 01:28 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تمام شوگر ملز مالکان اور چینی برآمد کرنے والوں کا مکمل ریکارڈ فوری طور پر طلب کر لیا۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر کی زیر صدارت پی اے سی کا اجلاس ہوا جس میں عمر ایوب، ریاض فتیانہ اور سینیٹر فوزیہ ارشد سمیت دیگر ارکان نے شرکت کی۔

اجلاس میں چینی کے بحران پر بحث ہوئی، ملک بھر میں چینی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے شدید تشویش کا اظہار کیا۔

کمیٹی اجلاس کے دوران انکشاف ہوا کہ کراچی میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو جبکہ ہری پور میں 215 روپے تک پہنچ چکی ہے جبکہ ملک بھر میں چینی کی اوسط قیمت 173 روپے فی کلو بتائی گئی ہے۔

کمیٹی میں سیکرٹری فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کو غلط اعداد و شمار پیش کرنے پر سخت سرزنش کا سامنا کرنا پڑا۔

سیکرٹری صنعت و پیداوار کی بریفنگ کے مطابق گزشتہ دس برسوں میں حکومت نے 5.09 ملین ٹن چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جبکہ حقیقتاً 3.927 ملین ٹن چینی برآمد کی گئی۔

سیکرٹری نے دعویٰ کیا کہ چینی کی برآمد سے 40 کروڑ ڈالر سے زائد زرمبادلہ حاصل کیا گیا اور نومبر تک کے لیے ملکی ضروریات کے مطابق سٹاک موجود ہے۔

کمیٹی ارکان نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں سے یہی ڈرامہ جاری ہے، کبھی چینی برآمد کی جاتی ہے، کبھی درآمد۔

ریاض فتیانہ اور سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے ذریعے قوم کو 287 ارب روپے کا دھوکہ دیا گیا، مارکیٹ سے چینی غائب ہو چکی ہے اور جو دستیاب ہے وہ انتہائی مہنگی ہے۔

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ شوگر ملز مالکان کو برآمد کیلئے سبسڈی کیوں دی گئی؟ ریاض فتیانہ نے کہا کہ کیا وجہ تھی کہ راتوں رات ایس آر او جاری کر کے ٹیکسوں میں چھوٹ دی گئی۔

معین پیرزادہ نے کہا کہ ملک کے صدر اور وزیراعظم عوام کو لوٹ کر اپنی جیبیں بھر رہے ہیں، فساد کی جڑ شوگر ایڈوائزری بورڈ ہے، شوگر مافیا حکومتوں کا حصہ ہے۔

اس موقع پر حکومت شوگر ملز مالکان کے نام فراہم کرنے سے گریزاں رہی، چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ہم نے آپ سے شوگر ملز مالکان کی تفصیلات طلب کی تھیں؟ کہاں ہیں تفصیلات؟ سیکرٹری صنعت نے کہا کہ ہمارے پاس شوگر ملز کی فہرست ہے۔

پی اے سی نے شوگر ملز مالکان کے ناموں کی فہرست فوری طلب کر لی اور کہا کہ شوگر ملز نہیں مالکان اور ڈائریکٹرز کی تفصیلات دیں۔

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ کچھ دیر میں شوگر ملز مالکان کے نام نہ آئے تو تحریک استحقاق لائیں گے، حکام وزارت صنعت و پیداوار نے کہا کہ گزشتہ سال ملک میں چینی کی پیداوار 76 لاکھ 60 ہزار میٹرک ٹن تھی، اس میں سے 13 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ چینی سرپلس رہی۔

حکام وزارت صنعت و پیداوار نے کہا کہ پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی اگلے سال کیلئے ریزرو رکھی گئی، وفاقی کابینہ اور ای سی سی نے تین مراحل میں 7 لاکھ 90 ہزار ٹن چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی، چینی برآمد کرکے 40 کروڑ ڈالر سے زیادہ زرمبادلہ کمایا گیا۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ جب چینی ایکسپورٹ کی گئی مقامی مارکیٹ میں قیمت 143 روپے کلو تھی، اس وقت مارکیٹ میں قیمت 173 روپے فی کلو ہے، مارکیٹ میں قیمت بڑھنے پر وزیراعظم نے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی۔