انوشہ رحمان کا دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے بادینی بارڈر دوبارہ کھولنے کا مطالبہ

Published On 13 August,2025 03:22 am

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) انوشہ رحمٰن نے دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے بادینی بارڈر دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کر دیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس سینیٹر انوشہ رحمٰن کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں بادینی بارڈر کے ذریعے پڑوسی ملک کے ساتھ پاکستان کی تجارت سے متعلق اہم امور پر غور کیا گیا جس میں کوئٹہ اور چمن چیمبرز آف کامرس کی جانب سے دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کی تجاویز بھی شامل تھیں۔

کمیٹی نے بادینی بارڈر کو دوبارہ کھولنے کے لئے چیمبرز کے مطالبے کی توثیق کی، جسے 2021ء میں کھلنے کے 3 ماہ کے اندر دوبارہ بند کر دیا گیا تھا، سینیٹر انوشہ رحمٰن نے کہا کہ یہ ایک اہم معاملہ ہے جس کے جلد از جلد حل کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرحد کو دوبارہ کھولا جانا چاہئے تاکہ تجارت میں سہولت ہو جس سے مقامی لوگوں کی زندگی میں بہتری آئے گی۔

سیکرٹری تجارت نے کمیٹی کو بتایا کہ کسٹم عملے کی واپسی کے افغانستان کے حکومتی فیصلے کی وجہ سے تجارت معطل ہے، روڈ انفراسٹرکچر کے حوالے سے انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ سڑک کی تعمیر کا بجٹ منظور کر لیا گیا ہے۔

کمیٹی نے سفارش کی کہ وزارت تجارت اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس بادینی بارڈر کو دوبارہ کھولنے کے معاملے کے فوری حل کے لئے معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھائے۔

سینیٹر انوشہ رحمٰن نے کہا کہ وزیراعظم آفس کی خصوصی توجہ کے باعث اب مکئی اور گری دار میوے کے پروٹوکول کی منظوری دے دی گئی ہے اور اس کے بعد چین کو پاکستان کی مکئی کی برآمد کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔