2028 تک قرضوں کا حجم بلحاظ جی ڈی پی 61.5 فیصد تک لانے کا ہدف مقرر

Published On 19 August,2025 11:09 am

اسلام آباد( مدثر علی رانا ) حکومت نے مالی سال 2028 تک قرضوں کا حجم بلحاظ جی ڈی پی 61.5 فیصد تک لانے کا ہدف مقرر کر دیا۔

مڈٹرم ڈیٹ سٹریٹجی رپورٹ 2026 - 28 کے مطابق قرضوں پر سود ادائیگیوں کا بوجھ بلحاظ جی ڈی پی 7.8 فیصد سے کم کر کے 4.9 فیصد، بیرونی قرضوں کو 18 فیصد تک لانے ، مقامی قرضوں اوسطاً میچورٹی ٹائم ساڑھے 4 سال مقرر کر دیا گیا ہے۔

رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 7.5 فیصد، آئندہ مالی سال 6.8 فیصد اور مالی سال 2028 کے دوران 6.5 فیصد تک رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 4.2 فیصد ، آئندہ مالی سال 5.1 فیصد اور مالی سال 2028 کے دوران گروتھ کا تخمینہ 5.7 فیصد لگایا گیا ہے۔

 وفاقی پرائمری سرپلس رواں مالی سال 1.3 فیصد، آئندہ مالی سال 1 فیصد اور مالی سال 2028 کے دوران بھی 1 فیصد تک رہے گا، مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا رواں مالی سال 5.0 فیصد، آئندہ مالی سال 4.5 فیصد اور مالی سال 2028 کے دوران 3.9 فیصد تک رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق تین برسوں کے دوران مجموعی قرضوں کی شرح میں بلحاظ جی ڈی پی کمی لائی جائے گی، رواں مالی سال کے اختتام تک ملک پر واجب الادا قرضوں کی شرح کم کر کے 66 فیصد، آئندہ مالی سال 64 فیصد اور مالی سال 2028 کے دوران 61.5 فیصد تک لائی جائے گی۔

قرضوں پر سود ادائیگیوں کا بوجھ اس وقت بلحاظ جی ڈی پی 6.3 فیصد ہے جس کو آئندہ مالی سال کم کر کے 5.4 فیصد اور مالی سال 2028 تک 4.9 فیصد تک لایا جائے گا، مقامی قرضوں کا میچورٹی ٹائم مالی سال 2028 تک 4.6 سال مقرر کیا گیا ہے۔

حکومت نے بیرونی قرضوں کا بوجھ کم کرنے کیلئے بیرونی قرضوں کا حجم مالی سال 2028 تک بلحاظ جی ڈی پی 17.9 فیصد تک لانے کا ہدف رکھا ہے، آئی ایم ایف شرط پر قرضوں کی ادائیگیوں کیلئے میچورٹی ٹائم بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک مقامی قرضوں اوسط میچورٹی ٹائم ساڑھے چار سال، بیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلئے اوسطاً میچورٹی ٹائم ساڑھے چھ سال تک بڑھایا جائے گا، 2028 تک عملدرآمد کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے، اوسطا میچورٹی ٹائم پر عملدرآمد کا آغاز رواں مالی سال سے ہی کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس وقت مقامی قرضوں کی ادائیگیوں کیلئے اوسطاً میچورٹی ٹائم 3 سال 8 ماہ اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیوں کیلئے 6 سال 1 ماہ ہے، آئی ایم ایف کی شرط پر 30 فیصد مقامی قرض کیلئے وقت کی شرط پوری کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق مقامی قرض کا 30 فیصد فکسڈ پالیسی ریٹ پر ہوگا، ابھی تقریباً 20 فیصد مقامی قرض ایور پیج ٹائم ٹو ری فکس پر ہے، ایوریج ٹائم ٹو ری فکس کی معیاد تقریباً 1 سال سے زائد ہے جسے بڑھا کر 2 سال مقرر کی جارہی ہے۔

مڈٹرم ڈیٹ سٹرٹیجی رپورٹ 2026 - 28 کے مطابق شریعہ کمپلائٹ کا کوٹہ بڑھا کر 20 فیصد مقرر کیا گیا ہے جو کہ اس وقت 13 فیصد تک محدود ہے، مالی سال 2025 کے اختتام تک ملک پر واجب الادا قرضوں کا حجم 78 ہزار 700 ارب روپے تک پہنچ گیا جس میں مقامی قرضوں کا حجم 53 ہزار 500 ارب روپے اور غیر ملکی قرضوں کا حصہ 25 ہزار 201 ارب روپے ہے۔

رپورٹ میں درج ہے کہ قرضوں کا حجم بلحاظ ڈالر 278 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جو کہ جی ڈی پی کا تقریباً 68.6 فیصد ہے، مقامی قرضوں میں لانگ ٹرم قرضوں کا حجم 45 ہزار 260 ارب روپے ہے جس میں سکوک بانڈز کا حجم 6 ہزار ارب روپے سے زائد اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کا حجم 35 ہزار 236 ارب روپے ہے۔

شارٹ ٹرم مقامی قرضوں کا حجم 8 ہزار 136 ارب روپے ہے جس میں سے مارکیٹ ٹریٹری بل کا سائز 8 ہزار ارب روپے سے زائد ہے، اسی طرح بیرونی قرضوں میں 22 ہزار 1384 ارب روپے کے لانگ ٹرم قرضے ہیں اور 201 ارب روپے کے شارٹ ٹرم قرضے ہیں۔

بیرونی قرضوں میں نان گورنمنٹ ایکسٹرنل ڈیٹ کا سائز بھی تقریباً 7 ہزار ارب روپے سے زائد ہے، قرضوں کا اوسطاً میچورٹی ٹائم بڑھانے کیلئے آئی ایم ایف نے شرط عائد کی تھی، اس سے قبل بھی اوسطا میچورٹی ٹائم آئی ایم ایف شرط پر ہی بڑھا یا گیا تھا۔

وزارت خزانہ کے مطابق تین برسوں کے دوران ان اہداف کو حاصل کیا جائے گا اور آئندہ ماہ سے ہونے والے اقتصادی جائزہ مذاکرات میں عملدرآمدرپورٹ پیش کی جائے گی۔

یاد رہے کہ مڈٹرم ڈیٹ سٹریٹجی رپورٹ آئی ایم ایف کو بھی بھیجی گئی ہے۔