عرب ممالک سے ترسیلات زر بونا پیمنٹ سسٹم کے ذریعے منگوانے کا فیصلہ

Published On 19 September,2025 11:28 am

اسلام آباد: (مدثر علی رانا) حکومت نے عرب ممالک سے ترسیلات زر منگوانے کیلئے بونا پیمنٹ سسٹم سے منسلک ہونے کا فیصلہ کر لیا۔

 اس اقدام کے بعد اوورسیز پاکستانی اپنے پیسے براہِ راست ملک کے کسی بھی بینک اکاؤنٹ میں بھیج سکیں گے تاہم وہ اس سسٹم کے ذریعے رقم منگوا نہیں سکیں گے۔

قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سید نوید قمر کو گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ 2028 تک 75 فیصد نوجوانوں کو ڈیجیٹل فنانشل سروسز فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جون 2026 تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس اکانومی متعارف کرا دی جائے گی۔

انہوں نے بتایا ہے کہ ڈیجیٹل پیمنٹ کے لیے ایزی پیسہ، جاز کیش، مشرق بینک سمیت 5 لائسنس جاری کیے جاچکے ہیں، حکومت نے مرچنٹس پر 0.5 فیصد فیس ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ بوجھ خود برداشت کرے گی۔

وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ صارفین کو ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز پر کسی قسم کے چارجز ادا نہیں کرنا پڑیں گے، سیکرٹری فنانس کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہیں، پنشنز، ٹیکسز اور یوٹیلیٹی بلز بھی کیش لیس سسٹم کے تحت منتقل ہوں گے۔

گورنر سٹیٹ بینک نے اجلاس میں انکشاف کیا کہ اس وقت ملک میں 95 ملین بینک ایپس یوزرز موجود ہیں، 226 ملین بینک اکاؤنٹس میں سے 96 ملین یونیک اکاؤنٹس ہیں، 19 ہزار بینک برانچز اور 20 ہزار اے ٹی ایمز کام کر رہی ہیں، ملک بھر میں 8 لاکھ 50 ہزار کیو آر مرچنٹس رجسٹرڈ ہیں۔

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر نے سوال اٹھایا کہ جب 50 فیصد معیشت غیر دستاویزی ہے تو یہ نظام کتنا مؤثر ثابت ہوگا؟ کمیٹی نے تجویز دی کہ صارفین کے تحفظ کے لیے ڈیجیٹل پیمنٹس پروٹیکشن فنڈ قائم کیا جانا چاہیے۔

گورنر سٹیٹ بینک نے غیر رسمی گفتگو میں بتایا کہ پاکستان 30 ستمبر تک 500 ملین ڈالر یوروبانڈ کی بروقت ادائیگی کرے گا جس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر بوجھ نہیں پڑے گا، رواں مالی سال واجب الادا 26 ارب ڈالر قرض میں سے 3.5 ارب ڈالر ادا کیے جاچکے ہیں جبکہ بقیہ قرض بھی بروقت واپس کیا جائے گا۔

اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ 2024 میں 447 کمپنیوں میں سے صرف 315 نے کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی (CSR) کی مد میں 22 ارب روپے خرچ کیے جبکہ 100 کمپنیوں نے اس ضمن میں کوئی اخراجات نہیں کیے، کمیٹی نے تجویز دی کہ مستقبل میں سی ایس آر کو لازمی قرار دیا جائے۔