اسلام آباد: (دنیا نیوز) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز(اپٹما) نےحکومتی پالیسیوں پرشدید تشویش کااظہارکردیا۔
چیئرمین اپٹما کامران ارشد کے مطابق حکومت نےصنعتی یونٹ 9 سینٹ کرنےکےبجائے 10.4 سینٹ سےبڑھاکر11.6 سینٹ کردیا،کیپٹوپاور پر گیس لیوی اورنیشنل گرڈ میں جبری منتقلی ٹیکسٹائل سیکٹرکو مزید دھچکا پہنچا گیا۔
کامران ارشد نے کہا کہ صنعتی یونٹس سےمنسلک ہونےپرناقص بجلی سےکروڑوں روپےماہانہ نقصان ہورہاہے، حکومتی گیس لیوی کاہدف 105ارب روپےبھی حاصل ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا، گھریلو صارفین کو 8ڈالر ایم ایم بی ٹی یوسبسڈی اور صنعتی گیس 16 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یودی جارہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں سے گردشی قرضہ 26 کھرب روپے سے تجاوز کرگیا، حکومت نے گردشی قرضوں کیلئے اضافی سرچارج کا دورانیہ مزید چھ سال کیلئے بڑھا دیا۔
چیئرمین اپٹما نے کہا کہ گردشی قرضوں کیلئے فنائسنگ کاسٹ سرچارج کو بھی مستقل کردیا گیا ،صنعتی بجلی میں سالانہ 130 ارب روپے سے زائد کی کراس سبسڈی کا بوجھ شامل ہے۔
کامران ارشد کا مزید کہنا تھا کہ سولر کے بڑھتے استعمال سےکئی گھریلو صارفین سبسڈی والے زمرے میں آگئے۔